سانحہ نیوزی لینڈ، امریکی صدر تعصب کا اظہار کرنے سے باز نہیں آئے

سانحہ نیوزی لینڈ، امریکی صدر تعصب کا اظہار کرنے سے باز نہیں آئے

فوٹو: فائل


واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نیوزی لینڈ میں ہونے والی دہشت گردی پر بھی تعصب کا اظہار کرنے سے باز نہیں آئے۔

امریکی صدر مسلمان مخالف اور نسل پرستانہ متنازعہ بیانات کے حوالے سے مشہور ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے نیوزی لینڈ واقعہ پر بھی تعصب کا اظہار کر دیا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر مسلمانوں سے ہمدرری کے بجائے بریٹ ہارٹ کی اسٹوری کا لنک شیئر کر دیا جس میں حملہ آور کے حق میں متنازعہ باتیں درج تھیں۔

امریکی صدر کی ڈیلیٹ کردہ ٹوئٹ کا عکس
امریکی صدر کی ڈیلیٹ کردہ ٹوئٹ کا عکس

واضح رہے کہ بریٹ ہارٹ اپنی مسلمان مخالف اور دائیں بازو کی انتہا پسندانہ جانبدار کوریج کے حوالے سے مشہور ہے۔

امریکی صدر نے نیوزی لینڈ حملے کے 10 گھنٹے بعد نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم کو فون کر کے تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا۔

امریکی صدر نے کرائسٹ چرچ واقعہ پر کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ اس واقعہ سے دنیا کو نسل پرستی سے خطرات لاحق ہیں اور میرے خیال میں یہ چند افراد کا گروہ ہے جو کچھ مسائل کا شکار ہے۔

یہ بھی پڑھیں نیوزی لینڈ: دو مساجد پر فائرنگ، جاں بحق افراد کی تعداد 50 ہوگئی

انتہا پسندانہ لنک شیئر کرنے پر لوگوں نے امریکی صدر کو آڑھے ہاتھوں لیا تھا جو اس سے قبل مسلمانوں کے حوالے سے تضحیک آمیز ٹوئٹ پر تنازع کا شکار ہوئی تھی۔

امریکی صحافی کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نیوزی لینڈ حملے پر باوقار رد عمل دے سکتے تھے یا پھر کسی دوسری ویب سائٹ کا لنک شیئر کر دیتے لیکن انہوں نے بریٹ ہارٹ کا انتخاب کیا۔

نیوزی لینڈ کی مساجد پر ہونے والے حملے کو نیوز لینڈ کی وزیر اعظم دہشت گردی کا واقعہ قرار دے چکی ہیں لیکن  اس کے باوجود مغربی اداروں نے اسے دہشت گرد حملہ لکھنے سے گریز کیا ہے جس پر سوش میڈیا  ایکٹیویسٹ خاصے برہم ہیں۔


متعلقہ خبریں