انڈا مارنے پر آسٹریلوی سینیٹر کا بچے پر تشدد


سڈنی: کرائسٹ چرچ پر مسلمانوں کے خلاف ہرزہ سرائی کرنے والے آسٹریلوی سینیٹر نے انڈا مارنے والے بچے کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔

سوشل میڈیا کے مطابق آسٹریلین سینیٹر فراسر ایننگ میڈیا سے بات کر رہے تھے کہ مسلمانوں پر تنقید کی وجہ سے ایک لڑکے نے فراسر ایننگ کے سر پر انڈا مار دیا، آسٹریلین سینیٹر نے فوری ردعمل دیتے ہوئے لڑکے کو گھما کر مکا مارا اور اُس سے ہاتھا پائی شروع کر دی۔

موقع پر موجود فراسر ایننگ کے محافظوں نے لڑکے کو دبوچ لیا اور نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔

واضح رہے کہ فراسر ایننگ کی جانب سے کرائسٹ چرچ پر مسلمانوں کو ہی ذمہ دار ٹھہرانے کی وجہ سے مسلم اور غیر مسلم افراد کی جانب سے سخت تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

آسٹریلین سینیٹر نے گزشتہ روز کرائسٹ چرچ پر مسلمانوں کو نشانہ بنائے جانے کے بعد حملے کا ذمہ دار مسلمانوں کو ہی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ حملہ دراصل آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے عوام میں بڑھتی ہوئی مسلم آبادی کے ڈر کا واضح نتیجہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں سانحہ کرائسٹ چرچ : شہدا کی تعداد 50 ہوگئی

فراسر ایننگ نے ملک کی امیگریشن حکام کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ آسٹریلین سینیٹر نے امیگریشن حکام کو مسلم آبادی کی نیوزی لینڈ میں داخلے کا ذمہ دار قرار دیا تھا۔

گزشتہ روز جمعہ کو نیوزی لینڈ کی کرائسٹ چرچ میں نماز جمعہ کے موقع پر دہشت گرد مسجد میں داخل ہوا اور اندھا دھند فائرنگ کر دی تھی جس کے نتیجے میں 50 افراد شہید اور متعدد زخمی ہو گئے۔


متعلقہ خبریں