سڈنی: کرائسٹ چرچ پر مسلمانوں کے خلاف ہرزہ سرائی کرنے والے آسٹریلوی سینیٹر نے انڈا مارنے والے بچے کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔
سوشل میڈیا کے مطابق آسٹریلین سینیٹر فراسر ایننگ میڈیا سے بات کر رہے تھے کہ مسلمانوں پر تنقید کی وجہ سے ایک لڑکے نے فراسر ایننگ کے سر پر انڈا مار دیا، آسٹریلین سینیٹر نے فوری ردعمل دیتے ہوئے لڑکے کو گھما کر مکا مارا اور اُس سے ہاتھا پائی شروع کر دی۔
موقع پر موجود فراسر ایننگ کے محافظوں نے لڑکے کو دبوچ لیا اور نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔
The Australian Senator, Fraser Anning, got egged by an Australian kid who then turned around to punch the kid and showed his true color. He had been facing strong global criticism from Muslims and non-Muslims after his disgusting remarks following the #NewZealandMosqueAttack. pic.twitter.com/2aRom4XjHk
— Wajahat Kazmi (@KazmiWajahat) March 16, 2019
واضح رہے کہ فراسر ایننگ کی جانب سے کرائسٹ چرچ پر مسلمانوں کو ہی ذمہ دار ٹھہرانے کی وجہ سے مسلم اور غیر مسلم افراد کی جانب سے سخت تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
آسٹریلین سینیٹر نے گزشتہ روز کرائسٹ چرچ پر مسلمانوں کو نشانہ بنائے جانے کے بعد حملے کا ذمہ دار مسلمانوں کو ہی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ حملہ دراصل آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے عوام میں بڑھتی ہوئی مسلم آبادی کے ڈر کا واضح نتیجہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں سانحہ کرائسٹ چرچ : شہدا کی تعداد 50 ہوگئی
فراسر ایننگ نے ملک کی امیگریشن حکام کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ آسٹریلین سینیٹر نے امیگریشن حکام کو مسلم آبادی کی نیوزی لینڈ میں داخلے کا ذمہ دار قرار دیا تھا۔
گزشتہ روز جمعہ کو نیوزی لینڈ کی کرائسٹ چرچ میں نماز جمعہ کے موقع پر دہشت گرد مسجد میں داخل ہوا اور اندھا دھند فائرنگ کر دی تھی جس کے نتیجے میں 50 افراد شہید اور متعدد زخمی ہو گئے۔