اسلام آباد: نیوزی لینڈ میں دہشت گردی کے واقعے میں ایک پاکستانی شخص نعیم بٹ دوسروں کی زندگیاں بچانے کی کوشش میں شہید ہوگیا۔
پروگرام بڑی بات میں میزبان عادل شاہ زیب نے نیوزی لینڈ میں دہشتگردی کے واقعہ کے حوالے سے بتایا کہ ایبٹ آباد کے نعیم بٹ نے دہشتگرد کو دبوچنے کی کوشش کی اور وہ تب تک کوشش کرتے رہے جب تک ان کی جان نہیں چلی گئی، اسی حادثے میں ان کے بیٹے بھی شہید ہوئے۔
انہوں نے بتایا کہ دو پاکستانی شہید ہوچکے ہیں جبکہ یہ تعداد پانچ یا نو تک بھی جاسکتی ہے۔
کرائسٹ چرچ واقعے میں شہید ہونے والے نعیم بٹ کے قریبی رشتے دار ندیم خان نے بتایا کہ دہشت گرد کو فائرنگ کرتے ہوئے پکڑنے کی کوشش کی اور اسی دوران وہ شہید ہوئے۔
انہوں نے بتایا کہ آفس میں تاخیر ہونے کے باعث مسجد کی پارکنگ میں پہنچے تو ہمیں فائرنگ کی آوازیں سنائی دیں اور لوگوں کو بھاگتے دیکھا ہے۔
نیوزی لینڈ میں پاکستانی ہائی کمشنر ڈاکٹر عبدالمالک نے بتایا کہ زخمیوں میں 20 افراد کی حالت تشویشناک ہے۔ نیوزی لینڈ کی تاریخ میں یہ تاریک ترین دن قراردیا جارہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پانچ پاکستانی لاپتہ ہیں اوراس سلسلے میں متعلقہ اداروں سے رابطے میں ہیں۔
ڈاکٹر عبدالمالک نے کہا کہ نیوزی لینڈ کے لوگ بہت حد تک مسلمانوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان سے اظہار ہمدردی کررہے ہیں۔
مسلم کمیونٹی نیوزی لینڈ کے ممبر ڈاکٹر ذوالفقار بٹ نے بتایا کہ پاکستانیوں میں بہت زیادہ تشویش پائی جاتی ہے، لوگ خوفزدہ ہیں۔
اس واقعے پر پاکستانی کمیونٹی کے لوگ بہت پریشان ہیں کہ نیوزی لینڈ جیسے پرامن ملک میں اتنا بڑا واقعہ ہوسکتا ہے۔
پارلیمنٹ کو اسد منیر کے نیب کے نام آخری خط کا نوٹس لینا چاہیے، نئیرحسین بخاری
پروگرام کے دوران پیپلزپارٹی کے رہنما نئیرحسین بخاری نے کہا کہ شفاف ٹرائل ہر شہری کا حق ہے، آصف زرداری کے بھی تحفظات ہوسکتے ہیں اور یہ منتقلی والا حکم قانونی تقاضے پورے نہیں کرتے۔
عادل شاہ زیب نے کہا کہ بریگیڈئیر (ر)اسدمنیر نے نیب کی جانب سے ہراساں کیے جانے پر مبینہ طورپرخودکشی کرلی ہے۔ پولیس کے مطابق نیب کی جانب سے ہراساں کیے جانے کا خط ملا ہے، جس میں انہوں نے لکھا کہ وہ بے عزت ہونے سے بچنا چاہتے ہیں، نیب افسران کا رویہ انتہائی توہین آمیز ہوتا ہے۔
نئیر حسین بخاری کا کہنا تھا کہ بریگیڈئیر (ر) اسد منیر کا چیف جسٹس کے نام خط نیب پر بڑے سخت الزامات عائد کرتا ہے، یہ پارلیمنٹ کو جوابدہ ہے اور انہیں اب اس بات کو نوٹس لینا چاہیے۔