نواز شریف سے اظہار یک جہتی، ن لیگ کے کارکنوں کا جیل کے باہر جمع ہونے کا اعلان

نواز شریف نے فیصلہ سننے کے بعد خاموشی اختیار کی اور پھر کہا۔۔۔!

فائل فوٹو


اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماؤں نے نواز شریف سے اظہار یک جہتی کے لیے سوشل میڈیا پرایک تحریک شروع کررکھی ہے ۔ کارکنوں کی طرف سے 23 مارچ کو کوٹ لکھپت جیل کے باہر جمع ہونے کا اعلان کیاگیا ہے۔

مسلم لیگ ن کے کارکنوں کی طرف سے’’23مارچ نواز شریف کے ساتھ ‘‘کے عنوان سے ٹوئٹر ٹرینڈ بھی شروع کیا گیاہے ۔کارکنوں کی طرف سے اس تحریک کے اعلان کے بعد مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما اورکئی سابقہ وموجودہ پارلیمینٹرینز بھی اس کا حصہ بن گئے ہیں۔  خرم دستگیر خان ،جاوید لطیف ، مطلوب مہدی ، نہال ہاشمی ایسے رہنمائوں میں شامل ہیں جو نوجوانوں کی اس تحریک کے حامی ہیں اور اس حوالے سے ٹویٹس بھی کرررہے ہیں۔

پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما کھئیل داس کوہستانی نے کہا ہے کہ نواز شریف سے اظہار یک جہتی کے لیے 23 مارچ کو تمام کارکن جیل کے باہر جمع ہوں گے۔

پاکستان مسلم لیگ کے رہنما خرم دستگیر نے بھی اس بارے میں ایک ٹویٹ کیا۔

دوسری جانب اس حوالے سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر صارفین کی جانب سے بھی تبصرے کیے جارہے ہیں۔ ایک صارف کے مطابق سوشل میڈیا پر یہ تحریک ذیشان خان نیازی نام کے ایک نوجوان نے شروع کی ہے ۔  ٹویٹ میں انہوں نے لکھا ہے  کہ نواز شریف سے اظہار یک جہتی کے لیے کوٹ لکھپت جیل کے باہر جمع ہوں گے۔

واضح رہے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں سات سال قید  اور جرمانے کی سزا سنائی گئی تھی جبکہ میاں نوا زشریف کو فلیگ شپ ریفرنس میں بری کردیا گیا تھا۔

سابق وزیراعظم نواز شریف پر العزیزیہ ریفرنس میں قید کے علاوہ  تقریباََ ایک ارب 50 کروڑ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا  اور جائیداد کو بھی ضبط کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔


متعلقہ خبریں