اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماؤں نے نواز شریف سے اظہار یک جہتی کے لیے سوشل میڈیا پرایک تحریک شروع کررکھی ہے ۔ کارکنوں کی طرف سے 23 مارچ کو کوٹ لکھپت جیل کے باہر جمع ہونے کا اعلان کیاگیا ہے۔
مسلم لیگ ن کے کارکنوں کی طرف سے’’23مارچ نواز شریف کے ساتھ ‘‘کے عنوان سے ٹوئٹر ٹرینڈ بھی شروع کیا گیاہے ۔کارکنوں کی طرف سے اس تحریک کے اعلان کے بعد مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما اورکئی سابقہ وموجودہ پارلیمینٹرینز بھی اس کا حصہ بن گئے ہیں۔ خرم دستگیر خان ،جاوید لطیف ، مطلوب مہدی ، نہال ہاشمی ایسے رہنمائوں میں شامل ہیں جو نوجوانوں کی اس تحریک کے حامی ہیں اور اس حوالے سے ٹویٹس بھی کرررہے ہیں۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما کھئیل داس کوہستانی نے کہا ہے کہ نواز شریف سے اظہار یک جہتی کے لیے 23 مارچ کو تمام کارکن جیل کے باہر جمع ہوں گے۔
قائد پاکستان مسلم لیگ(ن) محمد نوازشریف سے اظہار یکجہتی کے لیے قائد محترم کے تمام خیر خواہ 23 مارچ کے دن کوٹ لکھپت جیل کے باہر جمع ہوں میں بھی آرہا ہوں۔
کھئیل داس کوہستانی(MNA)#March23WithNawazSharif pic.twitter.com/e5Y299bmPB— Khurram Abbas Bhatti (@KhurramBhatti01) March 12, 2019
پاکستان مسلم لیگ کے رہنما خرم دستگیر نے بھی اس بارے میں ایک ٹویٹ کیا۔
#23مارچ_نوازشریف_کےساتھ pic.twitter.com/X0hFhUNOqc
— Engr. Khurram Dastgir-Khan (@kdastgirkhan) March 9, 2019
دوسری جانب اس حوالے سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر صارفین کی جانب سے بھی تبصرے کیے جارہے ہیں۔ ایک صارف کے مطابق سوشل میڈیا پر یہ تحریک ذیشان خان نیازی نام کے ایک نوجوان نے شروع کی ہے ۔ ٹویٹ میں انہوں نے لکھا ہے کہ نواز شریف سے اظہار یک جہتی کے لیے کوٹ لکھپت جیل کے باہر جمع ہوں گے۔
#March23WithNawazSharif میاں صاحب سے اظہار یکجہتی کے لیے ہم سب لوگ کوٹ لکھپت جیل کے باہر جمع ہونگے۔ہمارا مقصد اُن کے ساتھ روا رکھی گئی انتقامی کاروائیوں کےخلاف آوازبُلند کرناہے۔یہ پُرامن مارچ یا کنونشن ہے۔تمام لوگوں سےگزارش ہے پرُامن رہ کراظہار کرنا ہے جذباتی ہوکر نہیں۔
— Zeeshan Khan Niazi (@niyazee26) March 12, 2019
واضح رہے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں سات سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی گئی تھی جبکہ میاں نوا زشریف کو فلیگ شپ ریفرنس میں بری کردیا گیا تھا۔
سابق وزیراعظم نواز شریف پر العزیزیہ ریفرنس میں قید کے علاوہ تقریباََ ایک ارب 50 کروڑ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا اور جائیداد کو بھی ضبط کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔