جیش کے بانی مسعود اظہر کی گرفتاری کے لیے سمری وزیراعظم کو ارسال


اسلام آباد: کالعدم تنظیم جیش کے بانی مسعود اظہر کی گرفتاری کے لیے سمری وزیراعظم کو ارسال کردی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم کے فیصلہ کرنے کے بعد 24 گھنٹے میں گرفتاری عمل میں لائی جائے گی۔

اس سے قبل قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے کالعدم تنظیموں کے 44 اراکین بشمول مفتی عبدالروف اور حماد اظہر کو تفتیش کے لیے حراست میں لے لیا گیا ہے۔

وزارت داخلہ کی جانب سے کالعدم تنظیموں کے حوالے سے جاری  اعلامیے میں کہا گیا کہ  نیشنل ایکشن کمیٹی میں لیے گئے فیصلوں کے عین مطابق کارروائی کی جا رہی ہے۔

سیکٹریری داخلہ اعظم سلمان  نے بتایا کہ کالعدم تنظیموں کے حوالے سے تمام لوگوں کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ اب تک 44 افراد کو حفاظتی تحویل میں لیا گیا ہے۔ تمام تر اطلاعات پر کارروائی کی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کے نام انڈیا سے آنے والے ڈوزیئر میں شامل تھے۔


انہوں نے کہا کہ اس آپریشن کی روزانہ کی بنیاد پر اطلاعات دیں گے اور کالعدم جماعتوں کے خلاف کارروائی دو ہفتوں تک چلے گی۔ کالعدم نتظیموں کا کنٹرول سنبھال سکتے ہیں۔

سیکٹریری داخلہ کے مطابق تحقیقات کے لیے کسی بھی کلعدم تنظیم کے مرکز کا کنٹرول سنبھال لیں گے۔ مزید ثبوت ملے تو فوری طور پر کارروائی کریں گے۔ 24 گھنٹوں میں فلاح انسانیت اور جماعت الدعوہ کالعدم قرار دی جائے گی.

یہ بھی پڑھیں: کالعدم تنظیموں کے خلاف کارروائیاں تیز کرنے کا حکم

اس موقع پر وزیرمملکت برائے داخلہ شہریارآفریدی نے کہا کہ پاکستان اور عالمی دنیاکے لیے پیغام ہے کہ یہ پاکستان کا فیصلہ ہے، ہم کسی ایسی چیز یا کام میں خود کو مبتلا نہیں کرنا چاہیے گا جس سے ہم پرالزام لگیں۔  یہ ہمارے مستقبل کے لیے ہمارا اپنا فیصلہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم کسی دباو میں یہ نہیں کررہے بلکہ اپنے مفاد میں کررہے ہیں، یہ بلاتفریق ہوگا اور پاکستان کی سرزمین کو کوئی بھی کسی کے خلاف استعمال نہیں کرسکے گا۔

کھ دیر قبل ہی وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری نے کالعدم تنظیموں کے خلاف مزید اقدامات کرنے کا عندیہ دیا تھا۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا تھا کہ پاکستان میں انتہاپسندی پر بڑی کارروائی کرنے کا فیصلہ جنوری میں کیا گیا تھا اور گزشتہ برس بھی کارروائی کی گئی تھی۔

وزیراطلاعات نے بتایا تھا کہ شدت پسندی کے حوالے سے معاشی، سیاسی اور انتظامی پلان بنائے گئے ہیں جن پر مرحلہ وار عمل شروع ہوچکا ہے، ہم سیاحت کو پاکستان کی بنیاد سمجھتے ہیں اور سیاحوں کو مثبت سوسائٹی دکھانا چاہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی قرارداد 1276 کے پارٹ ٹو کے تحت ہماری ضرورت تھی کہ کالعدم تنظیموں کیخلاف معاشی پابندیاں لے کر آئیں، ہم آگے چل کر مزید اقدامات بھی کریں گے۔

فواد چوہدری نے بتایا تھا کہ ایف اے ٹی ایف کے مطالبے آئندہ اجلاس تک پورے کرلیے جائیں گے اور ملک کو کسی اقتصادی پابندی کا سامنا نہیں ہے اور اس ماحول کو جاری رکھنا چاہتے ہیں۔

بھارتی جارحیت کے خلاف پاکستان نے جو اقدامات کیے ان سے ہمارا قد بڑھا ہے، چار دن پہلے کی نسبت اب حالات بہتر ہیں ہم گزرتے وقت کے ساتھ جنگ سے دور ہو رہے ہیں، بھارت کے اندر سےبھی جنگی جنون کیخلاف آوازیں اٹھ رہی ہیں۔


متعلقہ خبریں