پاک بھارت کشیدگی، 40 ہزار سے زائد مسافروں کو مشکلات کا سامنا

جرمنی میں پھنسے ہوئے پاکستانیوں کی وطن آمد

فوٹو: فائل


پاک بھارت کشیدگی کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال کے باعث اب تک 150 سے زائد پروازیں رک جانے سے 40 ہزار سے زائد مسافروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی سے پاکستان میں فضائی آپریشن روک دیا گیا تھا۔ دوسرے روز بھی کراچی، لاہور، پشاور اور کوئٹہ سمیت ملک کے تمام ایئرپورٹس پر فضائی آپریشن معطل ہے۔

سعودی عرب، چین، برطانیہ، متحدہ عرب امارات سمیت متعدد ممالک سے آنے والی پروازوں کے روٹ بھی بدل دیئے گئے۔

پاک بھارت کشیدگی کے باعث نہ صرف دونوں ملکوں کے ائیر پورٹس بند ہوئے، بلکہ روٹس چینج ہونے سے مختلف ممالک  کی ائیرلائینز کو لاکھوں ڈالرز کا نقصان برداشت کرنا پڑرہا ہے۔

فضائی حدود کی پابندی کے باعث یورپ سمیت مخلتف ممالک اور ان کی ائر لائنز کو روٹ تبدیل کرنا پڑ گیا۔ سعودی عرب، چین، برطانیہ، متحدہ عرب امارت ، سمیت متعدد ممالک سے آنے والی پروازیں بھی منسوخ کردی گئی ہیں۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم کے بڑے اعلان کو بھارت سمیت دنیا بھر میں سراہاگیا

بھارت میں دہلی اندرا گاندھی انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر سینتالیس اور ممبئی چتراپتی شیو جی ائیرپورٹ پر سولہ پروزازیں منسوخ ہوئی ہیں۔ ادھر بنکاک ائیر پورٹ پر بھی مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

ائیر پورٹس کی بندش کے بعد تھائی ائیر ویز نے ٹوئٹر پر پیغام جاری کیا کہ پاکستان کی فضائی حدود سے گزرنے والی فلائٹس منسوخ کر دی گئی ہیں۔

ائیر لائینز کو روٹ چینج کرنے اور جہازوں کی دوبارہ سے ری فیولنگ سے لاکھوں ڈالرز کا نقصان برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔

سنگاپور اور کینیڈا کی ائیرلائیز نے بھی پاکستان اور  بھارت میں ائیرپورٹس بند ہونے کے بعد کئی پروازیں منسوخ کردی ہیں۔

اس سے قبل سول ایویشن اتھارٹی سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق ملک بھر میں فضائی آپریشن پر عائد پابندی کل شام چھ بجے ختم ہو جائے گی۔

دوسری طرف سول ایوی ایشن کی طرف سے اس اعلان کے باوجود آج ملتان اور لاہور سے سعودی عرب اور دبئی کے لیے فلائٹس روانہ ہوئی ہیں۔

سی اے اے  نے پاک بھارت کشیدگی کے پیش نظر رات کے اوقات میں بلیک آؤٹ کرنے کا بھی فیصلہ کر لیا ہے۔

نوٹفیکیشن کے مطابق سی اے اے کا ایلکٹریک ڈپارٹمنٹ پارکنگ لائٹس، کارگو، آرمی کے زیر استعمال علاقہ اور اسٹریٹ لائٹس کو بند کر دے گا۔


متعلقہ خبریں