پلوامہ واقعہ کے بعد بھارتی رویہ مزید خراب ہو گیا، مشال ملک

مقبوضہ وادی میں لوگوں کے گھر جلائے جا رہے ہیں، مشعال ملک

فوٹو: فائل


لاہور: حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک نے کہا ہے کہ پلوامہ واقعہ کے بعد بھارتی رویہ مزید خراب ہو گیا ہے، عالمی برادری بقائے امن کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔

لاہور میں کشمیری ثقافت اور تحریک آزادی کی عکاسی کرتی تصویری نمائش کا انعقاد کیا گیا جس کا افتتاح سابق نارویجن وزیراعظم اور مشال ملک نے کیا۔ تصویری نمائش میں موجود مصوری کے فن پاروں میں جبر کے خلاف مذمتی انداز اختیار کیا گیا ہے۔ لاپتہ افراد کے حوالے سے بھی مصوری کے فن پاروں کو نمائش میں رکھا گیا ہے۔

اس موقع پر حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی ایشیا کے حالات اس وقت ریڈ الرٹ پر ہیں اور پلوامہ واقعہ کے بعد بھارت کا رویہ انتہائی خطرناک ہے جب کہ حریت کی قیادت کو نظر بند کر دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر کی موجودہ صورتحال انتہائی خراب ہے جب کہ نارویجین سابق وزیر اعظم کی آمد اور امن کی کوششوں کو سراہتے ہیں۔ بون ڈیوک سات سال میں وہاں جانے والے پہلی ہائے پروفائل شخصیت ہیں۔

مشال ملک نے کہا کہ تصویری نمائش میں پیلٹ گن کا شکار ہونے والی پہلی لڑکی کی تصویر بھی موجود ہے اور یہاں ہر تصویر کے پیچھے بھارتی ظلم و بربریت کی داستان پوشیدہ ہے جب کہ اقوام متحدہ نے بھی اس صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

پلوامہ واقعہ، کشمیریوں پر بھارتی مظالم کا سلسلہ جاری

انہوں نے عالمی برادری سے بقائے امن کے لیے مؤثر کردار ادا کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق مسئلہ کشمیر کو حل کیا جانا چاہیے۔

سابق نارویجین وزیر اعظم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں کشمیر کی تصویری نمائش سے بے حد متاثر ہوا ہوں۔ ان تصاویر سے مقبوضہ کشمیر میں جاری حالات کے رنگوں کو دیکھا جا سکتا ہے۔

انہوں ںے پلوامہ واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں جب کہ پلوامہ واقعے کے بعد صورتحال اور بھی تشویش ناک ہو گئی ہے۔

سابق نارویجین وزیر اعظم نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا حل جنگ نہیں مذاکرات ہیں، اس لیے پاکستان اور بھارت کو مذاکرات کی میزپر آنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ میں مسئلہ کشمیر کے حوالے سے اپنا کردار ادا کرنے کو تیار ہوں۔


متعلقہ خبریں