مریم نواز کے سر میں کیمرا لگ گیا، دو کارکن زخمی



لاہور: سابق وزیراعظم نواز شریف کی بیٹی مریم نواز جناح اسپتال میں اپنے والد کی عیادت  کیلئے پہنچیں تو کار کنوں کی دھکم پیل سے ان کے سر پر کیمرا لگ گیا۔

واقعہ کے وقت مریم نواز کے ذاتی سیکیورٹی گارڈز بھی موجود تھے۔ جب وہ والد کی عیادت کیلئے جناح اسپتال پہنچیں تو ن لیگی کارکنوں نے ان کی گاڑی پر گل پاشی بھی کی۔

کارکنوں کی بڑی تعداد لاہور کے جناح اسپتال میں موجود تھی اور دھکم پیل کے دوران دوکارکن گاڑی کے نیچے آکرمعمولی زخمی بھی ہوئے۔ کارکنوں نے اپنی قائد سے شکوہ بھی کیا کہ انہوں نے ہماری حالت کا پوچھا تک نہیں۔

مریم نواز معمول کے مطابق جب اسپتال پہنچیں اور واک تھروگیٹ سے گزرنے لگیں تو ذاتی گارڈ نے کیمرا مین کو دھکا دیا جس کے سبب ن لیگی رہنما کے سر میں کیمرا لگا اور وہ سر کو دباتے ہوئے آگے بڑھ گئیں۔

یہ بھی پڑھیں: نوازشریف کی انجیوگرافی معمہ بن گئی

جب نواز شریف کی انجیوگرافی سے متعلق سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ میرے سر پر کیمرا لگا ہے جس سے سرمیں شدید درد ہے میں کوئی بات نہیں کرسکتی۔

بعدازاں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ کوئی جان کر ایسا نہیں کرسکتا یہ کیمرہ مین میرے چھوٹے بھائی ہیں۔

ہائی کورٹ میں شہباز شریف کے فیصلے کے حوالے سے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ  حق اور سچ کی فتح ہوئی ہے، انشاء اللہ اچھا وقت بھی جلدی آئے گا۔

مریم نواز کا مزید کہنا تھا کہ انشاء اللہ فتح کا موسم آگیا ہے۔

یاد رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف 9 دن سے جناح اسپتال میں زید علاج ہیں۔ نواز شریف کی انجیو گرافی تاحال نہیں ہو سکی ہے۔ نوازشریف کے ذاتی معالج نے انجیو گرافی نہ کرانے کا سارا ملبہ حکومت پر ڈالا دیا جب کہ نواز شریف کی انجیو گرافی کے معاملے پر گزشتہ چار روز سے جناح اسپتال انتظامیہ چپ سادھے ہوئے ہے۔

واضح رہے کہ جناح اسپتال کے میڈیکل بورڈ نے نواز شریف کی انجیو گرافی کرانے کی سفارش کی تھی اور اس حوالے سے اپنی سفارشات محکمہ داخلہ کو بھجوائی تھیں۔  ایک ماہ سے زائد عرصہ سے نواز شریف کے ٹیسٹ اور طبی معائنہ جاری ہے تاہم تاحال نواز شریف کے عارضہ قلب کے لیے کوئی حل نہیں نکلا ہے۔


متعلقہ خبریں