نیب کمزور قانون ہے، تبدیل نہ کرنا ہماری غلطی ہے، مریم اورنگزیب


اسلام آباد: مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ نیب کمزور قانون ہے، یہ ملکی مفاد میں ہم نہیں ہے، ہم نے اسے تبدیل نہ کرکے غلطی کی ہے۔

پروگرام نیوزلائن میں میزبان ڈاکٹر ماریہ ذوالفقار سے گفتگو کرتے ہوئے مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ نیب کا قانون سیاسی انتقام کے لیے بنایا گیا تھا، یہ ملکی اور جمہوریت کے مفاد میں نہیں ہے۔ اس میں سیاستدانوں کا منہ سیاستدانوں کے ذریعے گندا کیا جاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نیب قانون کو تبدیل کرنا ہماری غلطی تھی، اب اس سے سیکھنا چاہیے، اسے ہمیں تبدیل کرنا چاہیے تھا۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ احتساب کا نظام بلاتفریق ہونا چاہیے، تحقیقات کے دوران کسی کا میڈیا ٹرائل اورگرفتاری نہیں ہونی چاہیے، کمزور قانون ہے اس لیے احتساب عدالتیں ریفرنسز کے خلاف فیصلے دیتی ہیں۔

مسلم لیگ ن کی ترجمان نے کہا کہ حکومتی وزراء نیب کے ترجمان بن جاتے ہیں ، نیب کمزورقانون ہے اس پرتنقید کی جاتی ہے، جب کیس کمزور ہوتا ہے تو کسی کو بھی گرفتار کرلیا جاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مک مکا سے حکومت بنی ہے، وزیراعظم عمران خان اپنی کابینہ کواین آر او دے چکے ہیں۔قانون کے تحت این آر اونہیں ہوتا، یہ گفتگو بھی غیرقانونی ہے۔

گرفتاری پرنہیں طریقے کارپراعتراض ہے، نفیسہ شاہ

پیپلزپارٹی کی رہنما نفیسہ شاہ کا کہنا تھا کہ  پیپلزپارٹی کواعتراض آغاسراج درانی کی گرفتاری پرنہیں بلکہ طریقہ کارپرہے، پورا ملک اسے نیب کی زیادتی قراردے رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو الزام اس لیے دے رہے ہیں کہ ہمارے دورمیں نیب کو کسی سیاسی مخالف کے خلاف استعمال نہیں کیا گیا۔

رہنما پیپلزپارٹی نے کہا کہ نیب کی کارروائیاں بلاتفریق نہیں ہیں، گرفتاری کا اختیاربھی چیئرمین نیب کا ہے۔  مسلم لیگ ن کے دور میں کم کارروائیاں ہوئیں جبکہ تحریک انصاف کے دورمیں انتقامی کارروائیوں کا بازارکھل گیا ہے۔

نیب کی کارروائیوں سے حکومت کا کوئی تعلق نہیں، عندلیب عباس

تحریک انصاف کی رہنما عندلیب عباس کا کہنا تھا کہ احتساب کا عمل ملک میں جاری رہنا چاہیے، جب اس معاملے پر پیشرفت ہوتی ہے یہ لوگ سیاست شروع کردیتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک میں غیر متنازع احتساب کے لیے احتساب کے ادارے کو مضبوط کریں گے۔

رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ اپوزیشن نے اتفاق کے باوجود ڈاکٹر فہیمدہ مرزا کو بولنے نہیں دیا، سابق اسپیکروں کے نام لیتے ہوئے انہیں بھول گئے۔ راجہ پرویزاشرف نے تسلیم کیا کہ نیب کی گرفتاریوں سے حکومت کا کوئی تعلق نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نیب میں کمزوریاں ہیں یہ پہلے دن سے کہے رہے ہیں۔ ہمیں نیب کے اختیارات میں کمی پرکوئی اعتراض نہیں ہے، دس سال حکومت کے بعد ان کے اعتراض کا کوئی جواز نہیں ہے۔

عندلیب عباس نے کہا کہ نیب نے علیم خان کو دس سال کیوں نہیں پکڑا، احتساب کی بات سے جمہوریت، پارلیمنٹ خطرے میں پڑجاتی ہے۔جو بھی شہری ہو قانون توڑے تو اسے گرفتار ہونا چاہیے۔ عہدوں پرچلے جانے سے  کسی کو اشتنی نہیں ملنا چاہیے۔

رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ مسلم لیگ ن این آر اوکرچکی ہے جسے وہ تسلیم بھی کرچکے ہیں۔


متعلقہ خبریں