بھارتی صحافی برکھادت بھی انتہاپسندوں کے نشانے پر

بھارتی صحافی برکھادت بھی انتہاپسندوں کے نشانے پر

فائل فوٹو


نئی دہلی: بھارت میں غیرجانبدار لکھاری کی حیثیت سے پہچان رکھنے والی بھارتی صحافی برکھادت بھی متعصب اور انتہاپسند ہندوؤں کے نشانے پر آگئے ہیں۔

معروف سیاسی تجزیہ کار کو سوشل میڈیا پر ہراساں کیا گیا اور جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دی گئی ہیں۔ برکھا دت کا کہنا ہے کہ انہیں انتہاپسندوں کی طرف سے بد سلوکی اور جنسی طور پر اشتعال انگیز پیغامات بھی بھیجے گئے ہیں۔

برکھادت نے بتایا کہ مجھے انتہاپسندوں کی طرف سے بد سلوکی پر مبنی ایک ہزار سے زائد پیغامات وصول ہوئے ہیں۔ ان پیغامات میں بدسلوکی، جان سے مارنے کی دھمکیاں اور فحش تصاویر تک شامل ہیں۔

بھارت میں غیر جانبدار صحافی کے طور پر پہچان رکھنے والی معروف صحافی برکھا دت کو ماضی میں بھی اس قسم کی دھمکیاں ملتی رہی ہیں۔

برکھا دت بھارت کی معروف سیاسی تجزیہ کار کے طور بھی جانی جاتی ہیں۔ بےباک تجزیوں اور غیر جانبداری کی وجہ سے انہیں انتہاپسندوں کی طرف سے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہے کہ میں نے دھمکیاں دینے والے کا پتا چلا لیا ہے اوراپنی شکایت سوشل میڈیا انتظامیہ کو درج کرادی ہے۔ برکھادت عالمی سطح پر جنوبی ایشیا کے حوالے سے ماہر سیاسی تجزیہ کار کے طور پر جانی جاتی ہیں۔

ہم نیوز نے معروف صحافی سے رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن اس بات کی تصدیق نہیں ہوسکی کہ حالیہ واقعہ کس تناظر میں پیش آیا۔

پلوامہ حملے کا الزام پاکستان پر لگانے کے بعد بھارتی حکومت کو ملک کے اندر سے ہی تنقید کا سامنا ہے اور انتہا پسند تنظیمیں حکومتی ناقدین کو دھمکیاں دے رہی ہیں۔

معروف بھارتی کامیڈین اور سابق کرکٹر نوجوت سنگ سدھو کو بھی معروف کامیڈی شو سے الگ کردیا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں