اسلام آباد: سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی پاکستان آمد کے موقع پر وفاقی دارلحکومت کے 8 بڑے ہوٹلوں کے 750 ایگزیکٹیو رومز بک کر دیے گئے۔
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے ہمراہ 40 افراد پر مشتمل وفد اور 130 رائل گاڑز 16 فروری کو سہہ پہر نور خان ائربیس پر پہنچے گا۔
15 فروری کو حساس ادارے 8 ہوٹلوں کی ایڈمنسٹریشن کو سیکیورٹی کلیئرنس کے لیے سمبھالیں گے جب کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے جڑواں شہروں میں سینکڑوں چوکیاں قائم کر دی گئی ہیں۔
وفاقی دارالحکومت کا ریڈ زون بھی 15 فروری کو مکمل طور پر سیل کر دیا جائے گا جب کہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ریڈ زون اور گردونواح میں کسی بھی ڈرون کو اڑنے پر گرانے کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
شہزادہ محمد بن سلمان کے بارے میں چند اہم باتیں
اس سے قبل دو سی ون تھرٹی طیاروں میں سات BMWs اور ایک ٹویوٹا لینڈ کروزر سمیت 8 کنٹینرز میں شہزادے محمد بن سلمان کے ذاتی استعمال کی چیزیں پہنچ چکی ہیں جب کہ رائل فیملی کے لیے 300 پراڈو گاڑیاں پہلے ہی بک کی جا چکی ہیں۔
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان 16 فروری کو وزیر اعظم عمران خان کی دعوت پر پاکستان پہنچ رہے ہیں۔
دونوں ممالک کے درمیان سرمایہ کاری، توانائی، داخلی سلامتی معاملات، میڈیا کلچر اور کھیلوں کے شعبوں میں مفاہمت کے دستاویزات پر دستخط کیے جائیں گے۔
سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان کے موقع پر ملک میں سب سے بڑی غیر ملکی سرمایہ کاری کا اعلان متوقع ہے۔
اس سے قبل سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیر صدارت سعودی کابینہ کا اجلاس ہوا۔ جس میں پاکستان سے ہونے والے معاہدوں سے متعلق فیصلوں پر غور کیا گیا۔
اجلاس میں آئل ریفائنری، پیٹروکیمیکل اور معدنیات کی مفاہمتی یاداشتوں کا اختیار وزیر توانائی و صنعت و معدنیات کو دے دیا گیا۔ عجائب گھروں اور آثار قدیمہ کے امور میں تعاون کی مفاہمتی یاداشتوں کا اختیار سعودی محکمہ سیاحت و قومی ورثہ کے سربراہ کے حوالے کر دیا گیا۔