’طالبان اور امریکی حکام 18 فروری کو اسلام آباد میں ملیں گے‘


اسلام آباد: افغان طالبان اور امریکی حکام اٹھارہ فروری کو اسلام آباد میں ملیں گے۔

طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کے مطابق طالبان وفد وزیراعظم عمران خان سے بھی ملاقات کرے گا جبکہ پچیس فروری کو دوحا میں مذاکرات کا اگلا دور ہو گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ملاقات کے دوران افغان مہاجرین اور باہمی تجارت سے متعلق بات چیت ہوگی۔

گزشتہ روز افغان طالبان نے امریکہ سے مذاکرات کے لیے 14 رکنی ٹیم کا اعلان کیا تھا۔

افغان طالبان کے ترجمان کے مطابق طالبان کی مذاکراتی ٹیم میں مولوی ضیاء الرحمان، مولوی عبد السلام حنفی، شیخ شہاب الدین و دیگر شامل ہوں گے جب کہ شیر محمد عباس کو مذاکراتی ٹیم کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔

ترجمان افغان طالبان کے مطابق ملا برادر نے امیر ہیبت اللہ آخونزادہ کی مشاورت سے ٹیم بنائی ہے اور امریکہ سے مذاکرات کا سلسلہ جاری رہے گا۔

ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ مذاکرات درست سمت میں جا رہے ہیں اور 25 فروری کو قطر میں امن مذاکرات شروع ہوں گے۔

امریکی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ زلمے خلیل زاد کی طالبان کے نمائندوں سے ملاقاتوں میں گزشتہ تین ماہ سے تیزی آئی ہے۔

گزشتہ ماہ قطر میں بھی افغان طالبان نے امریکہ کے ساتھ مذاکرات کیے تھے جو بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوئے۔

وزیراعظم عمران خان نے بھی گذشتہ دنوں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا تھا کہ پاکستان نے ابو ظہبی میں افغان طالبان اور امریکی حکام کے درمیان ہونے والے مذاکرات کو ممکن بنانے میں اپنا کردار ادا کیا ہے اور وہ افغان عوام کی آزمائش کے ختم ہونے کے لیے دعاگو ہیں۔


متعلقہ خبریں