اسلام آباد: معاون خصوصی برائے وزیراعظم عثمان ڈارنے کہا ہے کہ وہ عمران خان کو مشورہ دیں گے کہ پیپلزپارٹی اورمسلم لیگ ن سے بھی کابینہ میں ایک ایک وزیرشامل کریں تاکہ انہیں پتہ چلے کہ کیا کام ہورہا ہے۔
پروگرام نیوزلائن میں میزبان ڈاکٹرماریہ ذوالفقار سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنماء عثمان ڈار نے کہا کہ حکومت کا کام پالیسی بنانا ہے، انہیں نافذ کرنا بیوروکریسی کا کام ہے، ٹرانسفر کرنے کا اختیار موجود ہے، چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کا تبادلہ اس لیے کیا کہ اس کی ضرورت تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کے کام میں کوئی مداخلت نہیں کرتا، ہرکوئی اپنا کام کررہا ہے۔
حکومت اپنے دعووں میں پھنس گئی ہے، جاویدعباسی
مسلم لیگ ن کے رہنماء جاوید عباسی نے چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کے تبادلے کے حوالے سے حکومت پرتنقید کی اور کہا کہ حکومت نےاصلاحات اور اداروں میں مداخلت نہ کرنے کا نعرہ لگا کرسب سے زیادہ یہی کام شروع کررکھا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا کی پولیس پہلے بھی بہتر تھی، اسے کبھی بھی سیاسی مقاصد کے لیے استعمال نہیں کیا گیا، حکومت اپنے دعووں میں پھنس گئی ہے۔
رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ حکومت نے کوئی قانون سازی نہیں کی ہے،عوام کو کوئی ریلیف نہیں دیا ہے اس لیے ان کی کوشش ہے کہ عوام اور اپوزیشن نان ایشوز میں الجھی رہے۔
خطرہ ہے کہ ڈالر کہیں دو سو پر نہ چلا جائے،نبیل گبول
پیپلزپارٹی کے رہنماء نبیل گبول نے کہا کہ حکومت کے پاس چیف سیکرٹری کو ہٹانے کا کوئی جواز نہیں ہے، وہ بااصول آدمی تھا لیکن اب ان کی اپنی کام کرنے کی نیت نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان شرائط تسلیم کرکے وزیراعظم بنے ہیں، پنجاب اور خیبرپختوںخوا کے وزرائے اعلی ڈمی ہیں۔ حکومت کی کوئی معاشی پالیسی نہیں ہے، خطرہ ہے کہ ڈالر کہیں دو سو پر نہ چلا جائے۔
رہنما پیپلزپارٹی نے کہا کہ عمران خان کو وزراء کو سمجھانا چاہیے کہ ایسے معاملات نہیں چلائے جاتے، وزیراعلی پنجاب نے اسمبلی میں آج تک ایک تقریر نہیں کی۔ ایسا زیادہ عرصہ نہیں چل سکے گا۔