قائمہ کمیٹیوں کا معاملہ, ایم کیو ایم پھر ناراض


کراچی:متحدہ قومی مومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم) اور وفاقی حکومت میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹیوں  پراختلافات سامنے آگئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق ایم کیوایم نے حکومت سے دو قائمہ کمیٹیوں کی چیئرمین شپ مانگ لی ہے جبکہ حکومت ایم کیو ایم کو ایک کمیٹی کی چیئرمین شپ دے رہی ہے ۔

رہنما ایم کیو ایم امین الحق کا کہنا ہے کہ قائمہ کمیٹیوں میں ہمارے اراکین کی نامزدگی ہمارے مشورے سے نہیں ہوئی۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ایم کیو ایم کو دو قائمہ کمیٹیوں کی چیئرمین شپ دی جائے۔

اس مطالبے کے بعد متحدہ کی جانب سے اپنے اراکین اسمبلی کو اسلام آباد جانے سے روک دیا گیا ہے۔

واضح رہے گزشتہ ماہ حکومت اور ایم کیو ایم کے اختلافات کی خبریں اس وقت سامنے آئیں جب تحریک انصاف کے رہنما خرم شیرزمان نے خواجہ اظہارالحسن سے اسمبلی میں احتجاج کے دوران ساتھ نہ دینے کا شکوہ کیا۔

اس پر ایم کیو ایم پاکستان کے رکن سندھ اسمبلی محمد حسین نے تحریک انصاف سے مئیروسیم اخترکے خلاف پریس کانفرنس کرنے کا طعنہ دیا۔

اتحادیوں سے معاملات کو درست کرنے کے لیے تحریک انصاف کے فردوس شمیم نقوی نے اپوزیشن اراکین کواپنے گھر پر عشائیے پر مدعو کیا لیکن اس میں ایم کیو ایم کی جانب سے کسی رہنما یا رکن اسمبلی نے شرکت نہیں کی۔

تحریک انصاف کے رکن کی جانب سے دئیے گئے عشائیے میں گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) کے تین اراکین نے شرکت کی، اس کے علاوہ کسی جماعت سے کوئی رکن نہیں آیا۔

قومی اسمبلی میں سات نشستیں رکھنے والی ایم کیوایم  پاکستان تحریک انصاف کی اہم اتحادی ہے لیکن دونوں جماعتوں کی کراچی کی قیادت کے ایک دوسرے کے خلاف بیانات اورشکایات سے دونوں جماعتوں کے تعلقات تناؤ کا شکار ہو رہے ہیں۔

 


متعلقہ خبریں