لاہور: قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کے خلاف آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل اور رمضان شوگر ملز کیس میں شہباز شریف کی درخواست ضمانت پر سماعت 11 فروری تک ملتوی کر دی۔
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس ملک شہزاد احمد اور جسٹس مرزا وقاص رؤف پر مشتمل 2 رکنی بینچ درخواست ضمانت پر سماعت کی۔
قومی احتساب بیورو (نیب) کے وکیل نے شہباز شریف کے خلاف دلائل دیتے ہوئے شہباز شریف کی درخواست ضمانت کی مخالفت کر دی۔
لاہور ہائی کورٹ نے شہباز شریف کی درخواست ضمانت کی درخواست پر سماعت 11 فروری تک ملتوی کر دی۔ آئندہ سماعت پر نیب کے وکیل اکرم قریشی ضمانت کے خلاف دلائل دے گے۔
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے اپنے وکیل اعظم نذیر تارڑ اور امجد پرویز کی وساطت سے ضمانت کے لیے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے جس میں وفاقی حکومت اور قومی احتساب بیورو (نیب) کو فریق بنایا گیا ہے۔
شہباز شریف نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ نیب نے قانون کے منافی کیس بنا کر انہیں گرفتار کیا اور سیاسی بنیادوں پر کیس بنایا ہے۔ انہوں نے جو بھی کیا وہ آئین اور قانون کے مطابق ہے جب کہ سرکار کی ایک انچ کی زمین بھی کسی کو نہیں دی گئی ہے۔
درخواست میں طبی وجوہات کی بنا پر بھی ضمانت مانگی گئی ہے۔
گزشتہ سماعت پر شہباز شریف کے وکلا نے نیب کی جانب سے لگائے گئے الزمات کے خلاف دلائل دیے تھے اور آج عدالت میں نیب کی طرف سے جواب جمع کروایا جاے گا۔
یاد رہے کہ شہباز شریف آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں ریمانڈ کی وجہ سے نیب کی تحویل میں ہیں۔