اسٹیٹ لائف میں جعلی ایجنٹوں کو سالانہ 4.8 ارب روپے ادا کرنے کا انکشاف


اسلام آباد: پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں سیکرٹری تجارت یونس ڈھاگہ نے انکشاف کیا ہے کہ اسٹیٹ لائف میں جعلی بیمہ ایجنٹ رجسٹرڈ تھے۔ جنہیں ہر سال 4.8 ارب روپے کا جعلی کمیشن ادا ہوتا تھا۔

ہم نیوز کے مطابق پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں سیکرٹری تجارت یونس ڈھاگہ نے بتایا کہ اسٹیٹ لائف انشورنس کی کارکردگی میں آئندہ ایک سال کے دوران واضح بہتری آئے گی، ہم نے تمام سیلز افسروں کو سیلز منیجر کے عہدے پر ترقی دے دی ہے.

اس پر کمیٹی کے رکن ملک عامر ڈوگر نے کہا کہ اسٹیٹ لائف سیلز افسروں کی تنظیم نے ہڑتال کر رکھی ہے۔ اس پر انہوں نے جواب دیا کہ کسی کے ساتھ نا انصافی نہیں ہو گی لیکن جعلی ایجنٹوں کو پیسہ نہیں دے سکتے۔

انہوں نے پی اے سی کو آگاہ کیا کہ اسٹیٹ لائف، نیشنل انشورنس اور ری انشورنس کمپنیز کی نجکاری موخر کردی گئی ہے۔ نجکاری کرنے سے چھوٹا بیمہ کروانے والے متاثر ہوں گے۔

سیکرٹری تجارت نے مزید بتایا کہ چینی اور گندم کی برآمد میں بھی بہت بہتری آ رہی ہے۔ پاکستانی آم اور کینو اب متعدد ممالک کو برآمد ہو رہے ہیں۔ آلو کی برآمد میں کچھ رکاوٹیں تھیں جو دور کر دی گئی ہیں۔ سری لنکا کو اب تک ایک لاکھ ڈالر کا آلو برآمد کیا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں