لاہور: پیراگون اسکینڈل میں مسلم لیگ نون کے رہنما خواجہ برادران کو احتساب عدالت میں پیش کر دیا گیا۔
خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کو سات روزہ جسمانی ریمانڈ ختم ہونے کے بعد آج چھٹی بار احتساب عدالت کے روبرو پیش کیا گیا۔
احتساب عدالت نے خواجہ برادران کو 15 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوانے کا حکم دے دیا ہے۔
خواجہ سعد رفیق نے میڈیا سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کے پاس ہمارے خلاف کچھ نہیں تھا وہ سو بار بھی پوچھتے تو کچھ برآمد نہیں ہونا تھا۔
انہوں ںے کہا کہ جو بھی شہریوں کے حقوق کی بات کرے اس کے خلاف ہمارے مک میں بدقسمتی سے یہی کچھ ہوتا رہا ہے۔ آئین اور قانون پر چلنے کی وجہ سے ہمارے ساتھ ایسا کیا جا رہا ہے۔
سعد رفیق نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) پر اثر انداز ہو رہے ہیں، ہارٹی نے مجھے رکن کے طور پر نامزد کیا ہے جب کہ اسپیکر قومی اسمبلی فائل لے کر بیٹھے ہیں اور انہیں سمجھ نہیں آ رہی کہ کیا کروں کیونکہ عمران خان کی جانب سے اسپیکر کو دباؤ کا سامنا ہے۔
گزشتہ سماعت میں احتساب عدالت نے نیب کی درخواست پر خواجہ برادران کو سات روزہ جسمانی ریمانڈ پر قومی احتساب بیورو (نیب) کے حوالے کیا تھا جب کہ خواجہ برادران کے وکلا نے ریمانڈ کی توسیع میں مخالفت کی تھی۔
نیب نے بینک اکاؤنٹس کی تفتیش کے لیے خواجہ برادران کے ریمانڈ میں توسیع کا مطالبہ کیا تھا جسے احتساب عدالت نے منظور کرتے ہوئے ریمانڈ میں توسیع کی تھی۔
خواجہ برادران کی پیشی کے موقع پر احتساب عدالت کے اطراف میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے اور پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے جب کہ جوڈیشل کمپلیکس کی جانب آنے والے تمام راستوں پر کنٹینرز اور خاردار تاریں لگا کر راستے کو سیل کر دیا گیا تھا۔
سیکیورٹی اداروں کی جانب سے احتساب عدالت پہنچنے والے مسلم لیگی کارکنان کو عدالت کے احاطے میں داخلے کی اجازت نہیں تھی تاہم کارکنان کو سیکرٹریٹ چوک پر کھڑے ہو کر خواجہ برادران سے اظہار یکجہتی کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔
خواجہ برادران پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار ہیں اور اُن سے نیب تفتیش کر رہا ہے۔ دونوں بھائی نیب کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت تین مقدمات میں مطلوب تھے۔
یاد رہے کہ ن لیگی رہنما خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق پر پیراگون اسکیم کے نام پر اربوں روپے فراڈ کا الزام ہے۔ نیب کا مؤقف ہے کہ دونوں ملزمان نے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا۔
خواجہ برادران کو پیراگون سٹی کرپشن کیس میں مبینہ طور پر مالی فوائد حاصل کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ نیب نے 11 دسمبر 2018 کو خواجہ برادران کو گرفتار کیا تھا۔