حکومت کی جانب سے دوسرا منی بجٹ پیش کرنے کی تیاریاں مکمل


اسلام آباد: موجودہ حکومت کی جانب سے چھ ماہ میں دوسرا منی بجٹ پیش کرنے کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔

وزیر خزانہ اسد عمر آج قومی اسمبلی میں منی بجٹ پیش کرنے کے ساتھ  تقریر کریں گے جس میں حکومت کی معاشی کارکردگی کے حوالے سے معلومات فراہم کی جائے گی۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ اسد عمر اپنی تقریر میں برآمدات، ترسیلات زر میں اضافے اور تجارتی خسارے سمیت درآمدات میں کمی کے بارے میں بتائیں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ  دوست ممالک سے ملنے والی امداد کے حوالے سے بھی پارلینمٹ کو آگاہ کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق حکومت نے منی بجٹ کو معاشی اصلاحات کے پیکج کا نام دیا گیا ہے۔ اس میں 200 ارب روپے کے لگ بھگ ٹیکس اقدامات اور لگژری گاڑیوں پر درآمدی ڈیوٹی میں دس فیصد تک اضافے کی تجویزکی گئی ہے۔ اس کے علاوہ درآمدی اشیاء پر ایک فیصد اضافے کی تجویزبھی کی گئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ منی بجٹ میں سرکاری ملازمین کی قابل ٹیکس سالانہ آمدن آٹھ لاکھ روپے سے کم کر کے چار لاکھ کرنے کی تجویزکی گئی ہے۔ گریڈ 16 سے 22 تک کے افسران اس زد میں آٸیں گے۔ قابل ٹیکس آمدن کم کرنے سے حکومت کو اگلے چھ ماہ میں ڈیڑھ سو ارب روپے ملنے کا امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق منی بجٹ لانے سے ملک میں مہنگاٸی کا نیا طوفان آٸے گا۔ گاڑیاں، موباٸل فونز، ڈبہ پیک دودھ، شیمپو، چاکلیٹ اور درآمدی لگژری اشیاء کی قیمتیوں میں اضافہ کیا جائے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ منی بجٹ میں اسٹاک مارکیٹ سمیت برآمدی شعبوں کے لیے مراعاتی پیکیج کا بھی اعلان کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ ایڈوانس ٹیکس کی شرح 0.02 سے کم کر کے 0.01 کرنے اور اڑھاٸی سو کے لگ بھگ اشیاء پر ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کرنے کی تجویز بھی کی گئی ہے۔

ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ منی بجٹ میں کاسمیٹیکس، پرفیومز اور گھڑیوں پر ڈیوٹی بڑھانے کی تجویز کی گئی ہے۔


متعلقہ خبریں