حکومت سے این آر اونہیں مانگا،اپوزیشن



اسلام آباد: پاکستان پیپلزپارٹی اور پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کا کہنا ہے ہم نے حکومت سے کبھی بھی این آر او کا مطالبہ نہیں کیا۔

پروگرام پاکستان ٹونائٹ میں میزبان سید ثمر عباس سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ روحیل اصغرکا کہنا تھا کہ نوازشریف نے کبھی عوام کو حکومت کے خلاف نکلنے کی تلقین نہیں کی۔ اپوزیشن کا کام غلط کرنے کی نشاندہی کرنا ہوتا ہے اور ہم یہی کررہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن نے کبھی حکومت پر این آر او کے لیے دباؤ نہیں ڈالا، ملک اور عوام کے لیے حکومت کا ساتھ  دینا چاہتے ہیں لیکن حکومت کا ایسا رویہ نہیں اسی لیے ان کے اپنے اتحادی بھی مطئمن نہیں۔

رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ فوجی عدالتوں کے معاملے پر ہم نے سب کو اعتماد میں لیا، اسمبلی کا ماحول اچھا رکھنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ اپوزیشن جماعتوں کو ساتھ لے کرچلے گی اورہم سب کے ساتھ مل کر فیصلہ کریں گے۔

شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ پرڈوکشن آرڈر رکن اسمبلی کا قانونی حق ہے، سب سے پہلا پرڈوکشن آرڈرمیرا جاری ہوا تھا۔ اگراسپیکرقومی اسمبلی پرڈوکشن آرڈرجاری نہ کرتے تو انہیں ہم باربار ذمہ داری یاددلاتے۔

فواد چوہدری حکومت کی نااہلی نہیں چھپا سکتے، سحرکامران

پاکستان پیپلزپارٹی کی رہنما سحرکامران نے کہا کہ فواد چوہدری جتنا بھی شور مچالیں، حکومت کی نااہلی نہیں چھپ سکتی۔ اگر آصف زرداری کے خلاف کوئی ثبوت ہوتے تو حکومت الیکشن کمیشن سے اپنی پیٹشن واپس نہ لیتی۔

ان کا کہنا تھا کہ علیمہ خان کے معاملے پر بھی جے آئی ٹی بنے۔ ہم چایتے ہیں جیسے فیصلے اپوزیشن کے لیے آتے ہیں، حکومت کے لیے بھی چاہتے ہیں۔

سحرکامران نے کہا کہ حکومت کی معاشی پالیسیوں کا نقصان عوام کو ہورہا ہے، تحریک انصاف کے اندر اس معاملے پر تحفظات موجود ہیں۔

پیپلزپارٹی کی رہنما نے کہا کہ حکومت نظام چلانے کے لیے ماحول بناتی ہے، انہوں نے اپوزیشن اور اپنے درمیان بہت فاصلہ پیداکردیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جب تک حکومت احتجاجی سیاست ترک نہیں کرے گی، پارلیمنٹ کو مضبوط نہیں کرے گی۔

پبلک اکاونٹس کمیٹی کا چیئرمین اپوزیشن سے ہونا اچھی نہیں، سینیٹرنعمان وزیر

تحریک انصاف کے رہنما سینیٹرنعمان وزیرنے کہا کہ معاشرے میں کرپشن موجود ہے اور ماضی میں این آراو بھی ہوتے رہے ہیں۔ فواد چوہدری کا رویہ جارحانہ جواب دینے کے لیے ہوتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین اپوزیشن سے ہونے کی روایت اچھی نہیں، اس طرح گزشتہ حکومت کا احتساب نہیں ہوسکتا۔

نعمان وزیرکا کہنا تھا کہ اگر اپوزیشن حکومت کیخلاف عوام لے آسکتی ہے تو لے آئے۔ سیاسی ماحول میں تلخی بڑھنا اچھی بات نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم ملک میں قرضے کی بنیاد پرترقی نہیں چاہتے۔حکومت نے مالداروں کو ٹیکس لگاکراچھاکام کیا ہے۔ ہم امیروں سے ٹیکس اکٹھا کرکےغریبوں پرخرچ کریں گے۔


متعلقہ خبریں