اسلام آباد: ملک بھر میں بجلی کا بحران بے قابو ہو گیا اور سردیوں میں بھی 16 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے۔ وزارت توانائی نے سسٹم کی ناکامی کا ذمہ دار دھند کو قرار دے دیا ہے۔
ذرائع وزارت توانائی کے مطابق بجلی کا شارٹ فال پانچ ہزار میگاواٹ سے تجاوز کر گیا ہے۔ بجلی کی مجموعی پیداوار آٹھ ہزار150 میگاواٹ اورطلب 14 ہزارمیگاواٹ ہے جب کہ گدو، بلوکی، حویلی شاہ بہادرسمیت 13 پاور پلانٹس اس وقت بند پڑے ہیں اور تربیلا، منگلا میں بجلی پیدا کرنے والے 22 یونٹس بند ہیں۔
ذرائع کے مطابق بجلی کا سسٹم ایک بار پھر متاثر ہونے سے آٹھ ہزار میگا واٹ بجلی سسٹم سے نکل گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق آٹھ ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم سے نکل گئی ہے جب کہ پن بجلی ذرائع سے صرف 600 میگاواٹ بجلی پیدا ہو رہی ہے۔ سرکاری تھرمل پاور پلانٹس دو ہزار550 میگا واٹ بجلی پیدا کر رہے ہیں اور نجی شعبے کے بجلی گھروں کی پیداوار پانچ ہزار میگا واٹ ہے۔
بجلی کے کمزور تقسیم نظام کے باعث کم وولٹیج کا مسئلہ بھی پیدا ہو گیا ہے جس کی وجہ سے گھروں میں الیکڑک آلات جلنے لگے ہیں۔
گدو پاور پلانٹ میں خرابی سے 745 میگاواٹ بجلی سسٹم سے نکل گئی ہے جس کی وجہ سے لاہور میں ایک بار پھر غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے جب کہ لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو) کا تین سے پانچ گھنٹے تک لوڈشیڈنگ کا شیڈول بھی ہے۔
لیسکو ذرائع کے مطابق لیسکو کی ڈیمانڈ 23 سو میگاواٹ بجلی ہے اور سسٹم بہتر ہونے تک لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری رہے گا۔
اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (آئیسکو) ترجمان کے مطابق ٹرانسمیشن لائنز پر ٹرپنگ کی وجہ سے آئیسکو ریجن میں بجلی کی طلب اور رسد میں فرق آگیا ہے جس کی وجہ سے لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے تاہم اس پر جلد قابو پالیا جائے گا۔
ترجمان کے مطابق آئیسکو کے پانچوں سرکلز میں مختلف دورانئے کی لو ڈ منیجمنٹ کی جارہی ہے۔