18ویں ترمیم کو ہاتھ لگایا گیا تو خوفناک نتائج برآمد ہوں گے،قمر زمان کائرہ



اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے مرکزی رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ اگر حکومت نے 18ویں ترمیم کو ہاتھ لگایا گیا تو اس کے خوفناک نتائج برآمد ہوں گے، اس کے لئے ہم نے بہت قربانیاں دی ہیں۔

گڑھی خدا بخش میں شہید بے نظیر بھٹو کی برسی کے موقع پر چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کے خطاب پر تبصرہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو پارٹی  کارکنوں کو آئندہ آنے والے حالات کے لیےتیار کر رہے ہیں۔

ہم نیوز کے پروگرام ’بڑی بات‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر حکومت کے وزرا بار بار یہ کہیں کہ 18 ویں ترمیم ہمارے راستے کی رکاوٹ ہے تو اسے ہم کیا سمجھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اداروں کے ساتھ ٹکراؤ میں نہیں جانا چاہتی اور نہ ہی یہ پیپلز پارٹی کی تاریخ ہے، سیاست میں تمام فیصلے حالا ت کے مطابق کیے جاتے ہیں۔

زرداری ایک غروب ہوتا ہوا سورج ہیں، صحافی عارف نظامی

سینئر صحافی عارف نظامی نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری ایک غروب ہوتا ہوا سورج ہیں، اب صورتحال مختلف ہے، وفاقی وزیرفواد چوہدری  نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی میں جن لوگوں  کے نام آئے ہیں وہ جلد جیلوں میں ہوں گے۔

انہوں نے کہ بے نظیر بھٹو کی برسی کے موقع پر  بلاول نے آج اپنے جیالوں کو مخاطب کیا ہےاور موجودہ حالات کا بتایا ہے مگر بلاول کو معلوم ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی  پنجاب میں نہیں، نہ ہی انہوں نے گزشتہ پانچ سال پنجاب میں کوئی کام کیا ہے۔

عارف نظامی نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ والے سمجھتے ہیں کہ موجودہ حکومت ایک سیلکٹڈ حکومت ہے، بلاول نے آج اپنے خطاب میں چند حقائق پر بات کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے اپنے پتے پوری طرح سامنے نہیں رکھے، مسلم لیگ ن کی حکمت عملی واضح نہیں ہے، مریم نواز بھی خاموش ہیں۔

انہوں نے کہا ہےکہ حکومت اور فوج ایک صفحے پر ہیں جبکہ اپوزیشن کو دیوار سے لگایا جا رہا ہے، ملک ون یونٹ پارٹی کی جانب جا رہا ہے، میڈیا کو جس طرح دبایا جا رہا، ایسا آمریت میں بھی نہیں ہوا، ضیا کہ چاہنے والے بھی پی ٹی آئی حکومت کے حق میں بول رہے ہیں۔

بلاول بھٹو نے ملکی اداروں پر تنقید کر کے اپنے سیاسی کردار کو خراب کیا ہے،صداقت عباسی

تحریک انصاف کے رہنما صداقت عباسی نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو نے ملکی اداروں پر تنقید کر کے اپنے سیاسی کردار کو خراب کیا ہے اور اس تقریر کے بعد بہت سے سوالات کو چھوڑ دیا پے۔

ان کا کہنا تھا کہ 18ویں ترمیم کو قرآنی صحیفہ نہیں جو تبدیل نہ ہو سکے، حکومت کا اس کو تبدیل کرنے کا فی الحال کوئی ارادہ نہیں ہے، حکومت کے وزرا کس بنیاد پر کہہ رہے ہیں کہ لوگ گرفتار ہوں گے، ان کی باتیں احتساب کے عمل کو مشکوک کرتی ہیں، بلاول بھٹو پارٹی کے امور سنبھال رہے ہیں آج ان کا خطاب بھی بہتر تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ کابینہ کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جن کے نام جے آئی ٹی رپورٹ میں ہیں، انہیں ای سی ایل میں ڈالا جائے تاکہ یہ لوگ بھاگ نہ سکیں، ماضی میں اسحاق ڈار اور حسن اور حسین نواز بھاگ چکے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم ایک پارٹی کے نمائندنے ہیں، ہمارا ایجنڈہ ایک حقیقت بنتا جا رہا ہے، آج ثابت ہو رہا ہے کہ یہ لوگ کتنے بڑے چور ہیں، انہوں نے کتنے بڑے بڑے ڈاکے ڈالے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر کوئی کرپٹ ہو گا تو اسے پکڑا جائے گا، چاہیں اس کا تعلق ہماری پارٹی سے ہو، میں یا ہماری پارٹی کا کوئی رہنما اس کا تحفظ نہیں کرے گا۔


متعلقہ خبریں