عدالتیں جے آئی ٹی رپورٹ کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دیں گی، بلاول



لاڑکانہ: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے 100 دنوں کے دوران عام عوام کے لئے کچھ نہیں کیا، یہ لوگ حکومت نہیں کر سکتے یہ پاکستان کی معیشت نہیں چلا سکتے ہم ٹھپے مار کر دوبارہ اقتدار میں آئیں گے اور ان کو بتائیں گے کہ حکومت کیسے ہوتی ہے۔

بے نظیر بھٹو کی گیارہویں برسی کے موقع پر گڑی خدا بخش میں منعقد جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ لوگ صرف ٹی وی پر باتیں کرتے ہیں، انہیں باتوں کے علاوہ کچھ نہیں آتا، یہ لوگ سوچ سے عاری ہیں ہم ان سے لڑیں گے حالانکہ ان کو بھرپور مدد ملی ہے اس کے باوجود ان سے کام نہیں ہو رہا، ہم باپ بیٹے مل کر کھڑے ہیں، بلاول میرا بیٹا اسے کیا ڈراؤ گے۔

عدالتیں جے آئی ٹی رپورٹ کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دیں گی، بلاول

اس موقع پر پی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو نے اپنے خطاب میں کہا کہ آصف علی زرداری کے خلاف جھوٹے کیسز بنائے جا رہے ہیں، جے آئی ٹی رپورٹ جھوٹ کا پلندہ ہے، ہمیں یک طرفہ احتساب سے نہیں ڈرایا جا سکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ میاں نواز شریف کو سزا سنانے کے بعد پنجاب میں جو نعرے لگے اس کا کوئی تصور نہیں کر سکتا۔

انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری نے گیارہ سال جیل کاٹی پر ان پر کوئی کیس ثابت نہیں ہوا وہ ہر کیس میں باعزت بری ہوئے، ہماری بیٹیوں پر مقدمے بنائیں جار ہے، ہمیں انصاف کب ملے گا، بے نظیر کے قاتلوں کو کون پکڑے گا وہ گیارہ سال بعد بھی انصاف کی متلاشی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس ملک میں یہ کیسا نظام ہے کہ شہید ایس پی داوڑ کو قتل کرنے والوں کا نہیں پتہ چلتا مگر انہیں میرے ناشتے کا بل مل جاتا ہے۔

بلاول بھٹو زرداری گڑھی خدا بخش میں جلسے سے خطاب کررہے ہیں—تصویر بشکریہ پی پی پی ٹوئٹر اکاؤنٹ۔

ان کا کہنا تھا کہ میرے اوپر وہ کیس ڈال رہے ہیں جب میری عمر محض ایک سال تھی اور دوسرا کیس وہ ڈال رہے جب میں چھ سال کا تھا، اگر میں اتنا ذہین بچہ تھا تو مجھے ستارہ امتیاز ملنا چاہئے تھا مگر نوٹسز دیے جا رہے ہیں۔

حکومت پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سیلیکٹڈ وزیر اعظم کو اندازہ نہیں کہ وفاق کی دیواریں کمزور ہو چکی ہیں ایک چنگاری سب ختم کردے گی۔

انہوں نے کہا کہ حالیہ الیکشن میں تاریخ کی سب سے بڑی دھاندلی کی گئی، آر ٹی ایس سسٹم بند کرنے کے بعد جو کچھ ہوا اگر اس کی حقیقت کھلی تو یہ اصغر خان کیس سے بڑا کیس ہو گا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ اگر انہیں حکومت دینی تھی تو انہیں تیاری ہی کروا دیتے ،انہیں بتاتے کہ کرکٹ کھیلنے میں اور حکومت کرنے میں زمین آسمان کا فرق ہے۔

بلاول بھٹو کا وزیراعظم عمران خان پر طنز

بلاول بھٹو نے کہا کہ آج اس ملک باگ دوڑ ایک ناتجربہ کار وزیراعظم کے ہاتھوں میں ہے جسے اپنے وزیر اعظم ہونے کا پتہ بیوی سے چلتا ہے اور ڈالر مہنگے ہونے کا پتہ ٹی وی سے چلتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے غریب عوام پر مہنگائی کا طوفان برپا کر دیا ہے، سفید پوش لوگوں سے گھر چھینے گئے، مہنگی ہوئی بجلی اور نان یہ ہے نیا پاکستان۔

انہوں نے کہا کہ زرداری کا سب سے بڑا جرم یہ تھا کہ انہوں نے پاکستان کھپے کا نعرہ لگا یا انہوں نے بلوچستان عوام سے معافی مانگی، ان کا جرم یہ تھا کہ انہوں نے 18ویں ترمیم کے ذریعے صوبوں کو ان کے حقوق دیئے، انہوں نے ٹاپی جیسے منصوبے شروع کیے، ان کا جرم یہ تھا کہ انہوں نے ایڈ نہیں ٹریڈ کی بات کی۔

بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ ہم پر دباؤ اس لیے ڈالا جا رہا کہ اس کھیل میں ان کا ساتھ دوں مگر میں ایسا نہیں کروں گا، یہ لوگ نام نہاد احتساب سے نہیں ڈرا سکتے، ہم نے ضیاء کا احتساب کوڑے اور جیلیں دیکھیں ہیں۔

آصف علی زرداری گڑھی خدا بخش میں جلسے سے خطاب کررہے ہیں—بشکریہ پی پی پی ٹوئٹر اکاؤنٹ۔

انہوں نے کہا کہ میری ماں کی جدائی کو بیان کرنا نا ممکن ہے، اگر اس کٹھن زندگی میں میری کوئی امید ہے تو وہ بی بی شہید کی پارٹی کے جیالے ہیں جو ملک کے کونے کونے میں موجود ہیں،میرا مقصد بی بی شہید کے وعدوں کی تکمیل کرنا ہے لیکن مجھے اندازہ نہیں تھا کہ میری راہ میں کانٹے بچھائے جائیں گے لیکن ان کو معلوم نہیں میرے سینے میں بھٹو کا خون ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ دنیا دیکھ رہی ہے کہ یہ لوگ یک طرفہ احتساب کر رہے، علیمہ خان کے خلاف کیوں کوئی کارروائی نہیں ہوتی، جے آئی ٹی رپورٹ جھوٹ ہے، میں اسے نہیں مانتا، عدالتوں کو سیاسی مقاصد کے لئے گمراہ کیا جا رہا ہے۔

اس سے قبل بی بی شہید کی برسی کے موقع پر پیپلز پارٹی نے جلسہ منعقد کیا جس سے پارٹی کے مختلف رہنماؤں نے خطاب کیا۔

پارٹی کارکنان گزشتہ روز سے گڑھی خدا بخش پہنچنا شروع ہوگئے تھے جہاں انہوں نے ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو سمیت دیگر رہنماؤں کے مزارات پر حاضری دی۔ اس موقع پر قرآن خوانی اور فاتحہ خوانی کا بھی اہتمام کیا گیا۔

شہید بے نظیر بھٹو کو انتخابی مہم کے دوران 27 دسمبر کے دن لیاقت باغ راولپنڈی میں دہشت گردانہ حملے کے نتیجے میں شہید کردیا گیا تھا۔

وہ طویل جلاوطنی کے بعد جب وطن واپس پہنچی تھیں تو شارع فیصل کراچی میں بھی ان کے قافلے پر دو خودکش دھماکے کیے گئے تھے جس کے نتیجے میں درجنوں افراد شہید اور سینکڑوں زخمی ہو گئے تھے مگر خوش قسمتی سے سابق وزیراعظم محفوظ رہی تھیں۔


متعلقہ خبریں