پیراگون اسکینڈل: خواجہ برادران کے ریمانڈ میں 15 دن کی توسیع

خواجہ برادران کے جوڈیشیل ریمانڈ میں 16 روز کی توسیع

فائل فوٹو


لاہور: پیراگون سٹی اسکینڈل میں گرفتار سابق وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی خواجہ سلمان رفیق کے جسمانی ریمانڈ میں 15 دن کی توسیع کر دی گئی ہے

احتساب عدالت کے جج سید نجم الحسن نیب کی درخواست پر سماعت کی اور ملزمان کی جانب سے وکیل امجد پرویز اور استغاثہ کے وکیل وارث علی جنجوعہ دلائل  دیے۔

نیب پراسکیوٹر نے دلائل میں کہا کہ سعدین ایسوسی ایٹس اور ایگزیکٹیو بلڈرز  سے خواجہ برادران کو پیسے آ رہے ہیں اور ملزمان کا کہنا ہے کہ کنسلٹنسی کے پیسے آ رہے ہیں تاہم ہم نے سعدین ایسوسی ایٹس اور ایگزیکٹیو بلڈرز کے ملازمین کی تفصیل مانگی ہے۔

استغاثہ نے دلائل دیے کہ پیراگون کے اکاونٹس سے ڈائریکٹ 6 اعشاریہ 2 ملین روپے خواجہ سعد رفیق کے اکاونٹ میں آئے ہیں، فرحان علی پیراگون کا ملازم ہے، اسی کے دستخطوں سے پیراگون اور ایگزیکٹیو سے پیسے جاری ہو رہے ہیں۔

نیب وکیل کا کہنا تھا کہ شاہد بٹ کے بیان کے مطابق اس کی کمرشل اراضی عام پلاٹ بنا کر بیچ دی گئی، مقامی بلڈرز اور خواجہ کے دوست کرنل اعظم کا بیان بھی ریکارڈ کیا گیا ہے، اس کے بیان سے شاہد بٹ کے بیان کی تصدیق ہوئی ہے۔

وارث علی جنجوعہ کا کہنا تھا کہ ندیم ضیا اور قیصر امین بٹ 50 فیصد کےحصہ دار تھے، ہمارے پاس پیراگون کے 108 متاثرین آ چکے ہیں۔

خواجہ سعد رفیق کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ میرے موکل سعدین ایسوسی ایٹ سے جو بھی رقم لیتے ہیں وہ قانونی طور پر لیتے ہیں اور آج یہ تاثر دیا جا رہا ہے کہ پیراگون سے بھی ڈائریکٹ پیسے خواجہ برادران کے بنک اکاؤنٹ میں آئیں ہیں۔

وکیل صفائی کا کہنا تھا کہ پیسے آنے کی وجہ ہم 2010 میں بتا چکے ہیں عدالت عظمیٰ میں اور پیسے کیوں آییں ہیں وہ وجہ بھی بتائی تھی۔

نیب کی جانب سے خواجہ برادران کے جسمانی ریمانڈ میں 15 کی توسیع کی درخواست کی گئی جسے وکیل صفائی کی مخالفت کے باوجود منظور کر لیا گیا۔

خواجہ برادران کی پیشی کے موقع پر احتساب عدالت کے گرد پولیس کی اضافی نفری تعینات کر دی گئی ہے اور تمام راستوں کو کنٹینرز لگا کر بند کر دیا گیا تھا۔

سیکریٹریٹ اور ایم او کالج کے جانب سے راستوں کو بند کرنے کے سبب اسکول  و کالج جانے والے طلبا کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ سیکریٹریٹ کے ملازمین کو بھی  راستے بند ہونے سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

نیب نے 11 دسمبر کو خواجہ برادران کو گرفتار کیا تھا اور 12 دسمبر کو عدالت نے ملزمان کا 10 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا تھا۔نیب نے الزام لگایا ہے کہ خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق پیراگون ہاوسنگ سوسائٹی سے فوائد حاصل کرتے رہے ہیں اور ان کے نام 40 کنال اراضی موجود ہے۔ خواجہ سعد رفیق نے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے غیر قانونی ہاوسنگ سوسائٹی کی تشہیر کی اور عوام سے اربوں روپے بٹورے۔

ترجمان نیب نے کہا ہے کہ خواجہ برادران کو پیراگون سٹی کرپشن کیس میں مبینہ طور پر مالی فوائد حاصل کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔

خواجہ برادران کی گرفتاری درخواست ضمانت مسترد ہونے کے بعد عمل میں لائی گئی ہے۔ ترجمان نیب کے مطابق ملزمان کیخلاف معقول شواہد پیش کرنیکی تصدیق بھی ہوئی ہے۔


متعلقہ خبریں