گزشتہ حکومت سے بڑا تجارتی خسارہ ورثے میں ملا، عمران خان


اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک میں ایسا نظام ہونا چاہیئے کہ عام آدمی اپنے بچوں کو زندگی کی بنیادی سہولتیں دے سکے۔ قوم کی سوچ تبدیل کرنی ہوگی۔

انہوں نے اسلام آباد میں ایف پی سی سی آئی کے ایوارڈز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سرمایہ کاری اور کاروباری طبقے کو مختلف نظر سے دیکھنا ہوگا۔ اصل غلطی ہمارے مائنڈ سیٹ کی ہے۔ ہم نے کبھی جائز طریقے سے پیسہ بنانے کا سوچا ہی نہیں جبکہ جب پیسہ ہو تب ہی ایک ملک میں عام آدمی اپنے بچوں کو تعلیم، کھانے اور علاج کی سہولتیں دے سکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آج ہم عوام کو اس بزنس کے پیچھے لگانا چاہتے ہیں۔ ہم بتانا چاہتے ہیں کہ مقامی بزنس مین کے لیے آسانیاں پیدا کرنی ہوگی۔ جب عوام بھی بزنس میں دلچسپی لے گی تم ملک میں خوشحالی آئے گی۔

ہماری صنعت اس لیے تباہ ہوئی کیونکہ ہم نے صرف ٹیکس لینے کو ترجیح دی،عمران خان

انہوں نے کہا کہ ہماری صنعت اس لیے تباہ ہوئی کیونکہ ہم نے صرف ٹیکس لینے کو ترجیحی دی لیکن یہ نہیں سوچا کے اس کا تنیجہ کیا نکلے گا۔ وزیراعظم نے ریفرنڈز کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اپنی صنعتوں پر کونسی حکومت اتنا بڑا ظلم کرتی ہے کہ اگر کسی کے پاس ایک صنعت ہے اور اس کا ریفرنڈ اپنے پاس رکھ لیا تو وہ اپنی صنعت کیسے چلائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے مقامی سرمایہ کاروں کو کم ریٹ پر گیس اور بجلی فراہم کرنے کا قدم اٹھایا جو ایک بڑا اقدام ہے۔ ہم اب آگے جارہے ہیں لیکن ماضی سے سیکھا ہے۔

سرمایہ کاروں کے لیے آسانیاں پیدا کریں گے، وزیراعظم

انہوں نے کہا کہ کامیابی کا راز یہ ہے کہ آپ اپنی غلطیوں سے سیکھیں۔ اس وقت قوم کا ذہن بیوروکریسی کا مائنڈ سیٹ تبدیل کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ جب ایف بی آر چئیرمین نے کہا تھا کہ ہمیں پیسہ بنانے کےعمل کو پروموٹ کرنے کی ضرورت ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہم سرمایہ کاروں کے لیے آسانیاں پیدا کریں گے اور بزنس کمیونٹی کے لیے مزید اقدامات کریں گے۔


متعلقہ خبریں