اسلام آباد: حزب اختلاف کی جماعتوں نے ’غیر اہم‘ کمیٹیوں کی سربراہی لینے سے انکار کرتے ہوئے ’اہم وزارتوں کی کمیٹیوں‘ کی چیئرمین شپ کا مطالبہ کردیا۔
اپوزیشن ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا کہ شماریات، سائنس و ٹیکنالوجی اور موسمی تغیرات جیسی کمیٹیاں ناقابل قبول ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کا کوئی عہدے دار یا ماضی میں وزیر رہنے والا شخص قائمہ کمیٹی کا چئیرمین نہیں بن سکے گا۔
دوسری جانب سابق قائد حزب اختلاف اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے بھی کسی کمیٹی کی سربراہی لینے سے انکار کردیا ہےْ
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ اپوزیشن حکومت سے اہم امور سے متعلق کمیٹیوں کا مطالبہ کرے گی۔
خیال رہے کہ طویل عرصےکی تاخیر کے بعد حکومت نے گزشتہ ہفتے قائد حزب اختلاف شہباز شریف کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کا چیئرمین تسلیم کرلیا۔
وزیر دفاع پرویز خٹک نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ شہباز شریف کو پی اے سی کا چیئرمین تسلیم کر لیا ہے اور ہم نے روایات کو تسلیم کرتے ہوئے انہیں چیئرمین پی اے سی مانا ہے۔
اس سے پہلے قومی اسمبلی میں جاری اجلاس کے دوران پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی رہنما اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے شہباز شریف کو چیئرمین پی اے سی منتخب کرنے کا عندیہ دیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف چیئرمین پی اے سی بننا چاہتے ہیں تو بن جائیں۔