اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے سرمایہ کاروں کے لیے خصوصی سیل بنانے کا اعلان کردیا۔
اسلام آباد میں پاکستان اکنامک فورم سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سرمایہ کاروں کو مجرموں کی طرح پیش کرنے پر ملک ترقی نہیں کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے سرمایہ کاروں کو پرامن ماحول دینا ہے، جائز طریقے سےپیسہ بنانا جرم نہیں، ٹیکس چوری جرم ہے ۔
عمران خان نے کہا کہ کوئی ملک ہر وقت ہاتھ پھیلائےتو وہ خود مختار نہیں بن سکتا۔
انہوں نے کہا کہ غیر قانونی طریقے سے پیسہ بنانا گناہ ہے، وزیراعظم سیکریٹریٹ میں بزنس ڈیسک بنے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ چین نے 30 سال میں 70 کروڑ افرادکوغربت سے نکالا، ملک سے غربت ختم کرنے کی پوری کوشش کریں گے، اس کےخاتمے کے لیے مربوط پروگرام لارہے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ سرمایہ کاروں کے لیے آسانیاں پیدا کریں گے، تاجربرادری کے مسائل حل کرنے کی کوشش کررہےہیں۔
انہوں نے کہا کہ میرا وژن ہے پاکستان خود مختار ملک بنے، قومی غیرت کے لیے خود انحصاری لازمی ہے، دوسروں پر انحصاری کی بجائے خودانحصاری اختیار کرناہوگی۔
وزیراعظم نے کہا کہ 60 کی دہائی میں پاکستان تیزی سے ترقی کررہا تھا، سرمایہ کاروں کو مجرم کی طرح پیش کرنے والے ملک ترقی نہیں کرتے، جائز ذرائع سے پیسہ کمانا برا نہیں،ٹیکس چوری جرم ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسمگلنگ اور منی لانڈرنگ روکنے کے لیے پالیسی لارہے ہیں، منی لانڈرنگ کابھرپورطاقت سےمقابلہ کریں گے
ان کا کہنا تھا کہ 6 کروڑ آبادی والے ملک ملائیشیا کی برآمدات 200 ارب ڈالرہیں جبکہ پاکستان کی آدھی آبادی غربت کا شکار ہے۔
عمران خان نے کہا کہ ہم برآمدات کو بڑھانےکے لیے بھرپور کوشش کریں گے، سرمایہ کاروں سے مسلسل رابطے میں رہوں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ سمندر پارت پاکستانیوں کے لیے آسانیاں پیدا کررہےہیں تاکہ وہ ملک میں سرمایہ کاری کریں۔
وزیراعظم پاکستان عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ بلوچستان میں تانبے کے ذخائر ہیں۔