لاپتا افراد کیس، سیکرٹری داخلہ سندھ کو شوکاز نوٹس جاری

سندھ ہائیکورٹ کا فیس بُک، یوٹیوب سمیت سوشل میڈیا سے فحش مواد ہٹانے کا حکم

کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے لاپتا افراد کیس میں عدالت کے احکامات پر عملدرآمد نا کرنے پر صوبائی سیکرٹری داخلہ کو شوکاز نوٹس جاری کردیا۔

عدالت نے حکومت کولاپتا شہریوں کو بازیاب کرا کر 6 فروری کو رپورٹ پیش کرنے کا بھی حکم دیا۔

آج ہائیکورٹ میں 70 سے زائد لاپتا افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی۔

عدالت نے پولیس رپورٹس پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے صوبائی ٹاسک فورس (پی ٹی ایف) اور جے آئی ٹی رپورٹس کو غیر تسلی بخش قرار دے دیا۔

عدالت نے سیکرٹری داخلہ سندھ، سربراہ جے آئی ٹی اور پی ٹی ایف کو ذاتی حیثیت سے طلب کرلیا۔

جسٹس نعمت اللہ پھلھوٹو نے ریمارکس دیئے کہ پولیس ہمیشہ روایتی رپورٹس پیش کرتی ہے۔

پولیس رپورٹ کے مطابق لاپتا شہری شعیب غفران ڈیرہ غازی خان میں پولیس مقابلے میں مارا گیا۔ اس پر جسٹس کے کے آغا نے ریمارکس دیئے کہ پی ٹی ایف نے تو رپورٹ میں کہا ہے کہ شعیب غفران کا سراغ نہیں ملا۔

جسٹس کے کے آغا نے مذید کہا کہ 300 افراد لاپتا ہیں اور صوبائی ٹاسک فورس اور جے آئی ٹی عدالت کو حقائق سے آگاہ ہی نہیں کرتی۔

جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو بولے جے آئی ٹی اور پی ٹی ایف کے درجنوں اجلاس کے بعد بھی زیرو کارکردگی ہے۔

عدالت نے ڈیرہ غازی خان میں مبینہ مقابلے کی تحقیقات وفاقی وزارت داخلہ کے سپرد کردی اور وسیم خان سمیت دیگر لاپتا شہریوں سے متعلق ایف آئی اے سے ٹریول ہسٹری بھی طلب کرلی۔


متعلقہ خبریں