شہباز شریف چیئرمین پی اے سی کیلئے قابل قبول نہیں، نعیم الحق

پارٹی میں رشتہ دار کو کوئی پروموٹ نہیں کر سکتا، نعیم الحق

فوٹو: فائل


اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی نعیم الحق نے کہا ہے کہ شہباز شریف کا نام چئیرمین پبلک اکاؤنٹ کمیٹی( پی اے سی) کیلیے قابل قبول نہیں ہیں۔

ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ جس شخص پر مقدمات ہوں اس کو چئیرمین پی اے سی نہیں بنا سکتے، اپوزیشن میں کئی ایسے ارکان موجود ہیں جو اس عہدے کیلیے موزوں ہیں۔

نعیم الحق کا کہنا تھا کہ چئیرمین پی اے سی کی عدم تقرری کے باعث 30 سے زائد قائمہ کمیٹیاں تشکیل نہیں پا رہیں۔

انہوں نے کہا نواز اور شہباز شریف سے گزارش ہے کہ وہ جلد فیصلہ کریں کیوں کی حکومت چاہتی ہے کہ اپوزیشن چئیرمین پی اے سی کا نام جلد فائنل کرے۔

دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ نون لیگ نے حکمران جماعت سے مذاکرات کے لیے چار رکنی کمیٹی تشکیل کرنے کا فیصل کر لیا جس میں سینئیر ممبر شامل ہوں گے۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ چار رکنی کمیٹی میں ملک ندیم کامران، سمیع اللہ چوہدری اور عطا تارڑ کو شامل کیے جانے کا امکان ہے اور کمیٹی کا نوٹیفیکیشن جلد جاری کر دیا جائے گا۔

یاد رہے کہ پبلک اکاؤنٹ کمیٹی کیلئے چیئرمین کے نام پر حکومت اور اپوزیشن میں شدید اختلافات پائے جاتے ہیں۔ قانون کے مطابق یہ عہدہ پر اپوزیشن لیڈر کے پاس ہونا چاہیے۔

حکومت کا مؤقف ہے ایسے شخص کو پی اے سی کا چیئرمین نہیں لگایا جاسکتا جسے کرپشن کے الزامات کا سامنا ہو۔ دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ ن لیگ شہباز شریف کو چیئرمین پی اے سی بنانے کے معاملے سے پیچھے ہٹ گئی ہے اور پارٹی کے دیگر رہنماؤں کے نام دینے پر غور کیا جارہا ہے۔


متعلقہ خبریں