حکومت سندھ کے ساتھ ٹکراؤ کی صورت حال ہے، گورنر عمران اسماعیل


اسلام آباد: گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ سندھ حکومت چلتی رہے، صوبائی حکومت کے ساتھ ٹکراؤ بالکل نہیں چاہتے۔

ہم نیوز کے پروگرام “ندیم ملک لائیو” میں میزبان ندیم ملک کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے گورنر سندھ نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کے ساتھ تعلقات بہتر ہونے میں رکاوٹیں آ رہی ہیں۔ ہم نے ہر موقع پر صوبائی حکومت کے ساتھ تعاون کیا ہے۔

عمران اسماعیل نے مزید کہا کہ مراد علی شاہ بذات خود بہت اچھے انسان ہیں مگر سیاست میں کہیں نہ کہیں ان کو میرے ساتھ چلنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مراد علی شاہ نے کچھ ایسے کام کیے جن سے مسائل پیدا ہوئے۔

عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت وفاق کے پراجیکٹس کو روکے ہوئے ہے۔  کے4 (K4) جیسے بڑے پراجیکٹس اس تناؤ کے سبب تاخیر کا شکار ہیں۔

اپوزیشن جماعت پر تنقید کرتے ہوئےعمران اسماعیل نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی رہنماؤں کو نیب سے سمن آتا ہے تو وہ مجھ پر شک کرتے ہیں۔

تھر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے گورنر سندھ نے کہا کہ تھرپارکر دورے پر میں ایسے لوگوں کو ساتھ لے کر گیا جنہوں نے اس سے قبل وہ جگہ نہیں دیکھی ہوئی تھی اور میرے علم میں ہے کہ تھرپارکر کی بحالی کے لیے بہت سے لوگ باقائدہ عطیات بھی دیتے رہے ہیں مگر اس کو گزشتہ حکومتوں نے اپنے مفادات کے لیے استعمال کیا۔

گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ عمران خان وزرا کی کارکردگی کو بغور مانیٹر کر رہے ہیں۔ ہو سکتا ہے لوکل گورنمٹ بالکل تبدیل ہو جائے۔

گورنر سندھ نے یہ بھی کہا کہ اگر وزیراعظم نے کابینہ میں تبدیلی کی بات کی ہے تو کچھ سوچ سمجھ کر ہی کی ہو گی۔ ہو سکتا ہے کچھ وزرا کی کارکردگی سے وہ ناخوش ہوں جس پر مستقبل کے بہتر نتائج کے لیے تبدیلی کرنا چاہتے ہوں۔

گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا کہ 2013 انتخابات شفاف ہوتے تو ایم کیو ایم کا مکمل صفایا کر دیتے۔

پسلم لیگ نواز کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے گورنر سندھ نے کہا کہ اسحاق ڈار نے اپنے دور میں پیسے کی قدر کو مصنوعی طریقے سے روکا رکھا تھا۔

گورنر سندھ نے ایک بار پھر تذکرہ کیا کہ ہمیں ورثے میں خراب معیشت ملی۔ معاشی صورتحال پر حکومت قابو پانے میں کامیاب ہوگی۔ ہم نے خالی خزانہ اسد عمر کے سامنے رکھا تھا اس پر ہم ان کی پالیسیوں پر الزام نہیں لگا سکتے کیونکہ ان کے پاس کوئی پیسہ ہی نہیں تھا جس کو استعمال کر کے ملک کو آگے لے کر چل سکتے۔

عمران اسماعیل  نے یہ بھی کہا کہ پاکستان میں تجارتی خسارہ اتنا ہے نہیں جتنا سامنے ہے بلکہ اس سے بھی کہیں زیادہ ہے۔

عمران اسماعیل نے کہا کہ کراچی کا سب سے بڑا مسئلہ پانی ہے۔ گزشتہ 30 سال سے کراچی میں فٹ پاتھ بھی کرائے پر دیے جا رہے تھے، ان بے ضابطگیوں کی تحقیقات ہونا ضروری ہیں۔

گورنر سندھ نے کہا کہ کراچی رینجرز کی کارکردگی پر بے حد خوش ہوں اس سے قبل تو کراچی میکسیکو کی طرح گنڈا گردیوں اور جرائم کا گڑھ بنا ہوا تھا۔

جعلی اکاؤنٹس کیس کے معاملے پر اپنا موقف دیتے ہوئے گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ فالودے اور قلفی والے کے بینک اکاؤنٹس کے پیچھے سیاستدان ہیں، روس سے بھی رقوم آئی اور یہاں سے نکالی گئی۔


متعلقہ خبریں