اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھارتی ہم منصب ششما سوراج کو جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے تبصرے کو سکھوں کے جذبات سے جوڑنا گمراہ کن ہے کیونکہ انہوں نے بھارت کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کے تناظر میں گفتگو کی تھی۔
انہوں نے ششما سوراج کے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ٹویٹ پیغام میں کہا کہ سکھوں سے متعلق ان کے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کی کوشش کی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ سکھوں کی عزت کرتے ہیں۔ اورکوئی سازش اس کومتاثر نہیں کرسکتی۔
Dragging my comment towards “Sikh sentiments” is a deliberate attempt to misrepresent & mislead. What I said was strictly with ref to bilat.interaction with the Indian Govt. We have deep respect for Sikh sentiments & no amount of distortions or controversies would change it. 1/2
— Shah Mahmood Qureshi (@SMQureshiPTI) December 2, 2018
انہوں نے بتایا کہ جو میں نے کہا وہ صرف بھارت سے دوطرفہ تعلقات سے متعلق تھا۔ وہ سکھوں کی بے حد عزت کرتے ہیں اور کوئی سازش اس تاثر کو متاثر نہیں کرسکتی۔
In deference to the long-standing desires of our Sikh brethren, we decided to open the Kartarpur Corridor. We have taken this historic initiative in good faith and will carry it forward in good faith. 2/2
— Shah Mahmood Qureshi (@SMQureshiPTI) December 2, 2018
وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ سکھوں کی خواہش مدنظررکھ کرکرتارپوربارڈرکھولنےکافیصلہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ سرحد کو کھول کرتاریخی قدم اٹھایا اوراس کو نیک نیتی سے آگے بڑھائیں گے۔
واضح رہے بھارتی وزیر خارجہ ششما سوراج کی جانب سے پاکستانی وزیرخارجہ کے بیان کو غلط رنگ دینے کی کوشش کی گئی تھی اور کہا گیا تھا کہ گگلی کا لفظ استعمال کرکے شاہ محمود نے سیاست کی۔
Mr.Foreign Minister of Pakistan – Your ‘googly’ remarks in a dramatic manner has exposed none but YOU. This shows that you have no respect for Sikh sentiments. You only play ‘googlies’. /1
— Sushma Swaraj (@SushmaSwaraj) December 1, 2018
Let me explain to you that we were not trapped by your ‘googlies’. Our two Sikh Ministers went to Kartarpur Sahib to offer prayers in the Holy Gurudwara. /2
— Sushma Swaraj (@SushmaSwaraj) December 1, 2018
گزشتہ روز شاہ محمود قریشی نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ سکھ برادری کی خواہش اور مطالبہ تھا کہ کرتار پور کھول دیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے یہ فیصلہ کرکے خیرسگالی کا پیغام دیا ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ کرتار پور رہداری پر بھارتی میڈیا کے پروپیگنڈے کو مسترد کرتے ہیں اور ہم دنیا بھر سمیت تمام پڑوسی ممالک سے اچھے اور پر امن تعلقات کے خواہاں ہیں۔
وزیر خارجہ نے کہا تھا کہ پاکستان کی جانب سے کیے گئے اس فیصلے کو ساری دنیا میں سراہا گیا ہے۔