جموں کشمیر کی سکھ لڑکی کا اپنی مسلمان دوست کو گردہ عطیہ کرنے کا فیصلہ

فوٹو: فائل


سرینگر: مقبوضہ جموں و کشمیر میں سکھ لڑکی نے اپنے دوست کو گردہ عطیہ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

کشمیر نیوز ایجنسی کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے علاقے راجوری میں سکھ لڑکی نے اپنے دوست کو گردہ عطیہ کرنے کا فیصلہ کر کے اپنی مسلمان دوست کا دل جیت لیا ہے۔

ادھمپور کی رہائشی 23 سالہ منجوت سنگھ کوہلی نے اپنی 22 سالہ مسلمان دوست سمرینہ اختر کو اس کے گردے فیل ہونے پر اپنا گردہ عطیہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ سرینگر کے شیر کشمیر انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (اسکیمز) اسپتال میں دونوں دوست گردے کی ٹرانسپلانٹ کا گزشتہ سات ماہ سے انتظار کر رہی ہیں۔ سمرین کی والدہ نے اپنا گردہ عطیہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا تاہم ڈاکٹرز کی جانب سے کچھ پیچیدگیوں کے باعث گردہ لینے سے منع کر دیا گیا۔

سمرینہ کی خاندان نے فیس بک پر سمرین کی صورتحال سے لوگوں کو مطلع کیا لیکن اُن کے رشتے داروں سمیت کسی نے بھی گردہ عطیہ نہیں کیا تاہم مجنوت نے سمرینہ کے والدین سے رابطہ کیا اور اپنا گردہ عطیہ کرنے کے بارے میں آگاہ کیا۔

منجوت اس وقت گریجویشن کرنے کے بعد جموں کشمیر میں اینٹی کرپشن اور ہیومن رائٹس سے متعلق ایک این جی او کی چیئرپرسن ہیں۔ منجوت کا کہنا ہے کہ انہوں ںے اپنے اہلخانہ کی مخالفت کے باوجود اپنی دوست کو گردہ عطیہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ میں کسی چیز سے خوف زدہ نہیں ہوں اور بس یہ چاہتی ہوں کہ انسانیت ختم نہیں ہونی چاہیے۔

سمرین اس وقت اسکیمز اسپتال میں ڈائیلاسز پر ہیں اور انہوں نے اپنی دوست کے فیصلہ پر اس کا شکریہ ادا کیا ہے۔


متعلقہ خبریں