تجاوزات پر سیاسی پریشر برداشت نہیں کریں گے، میئرکراچی



کراچی: میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ کراچی میں تجاوزات کے خلاف آپریشن میں کسی سیاسی دباؤ کو خاطر میں نہیں لائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم کسی کا روز گار چھیننانہیں چاہتے، ہم شہر کی رونقیں بحال کرنے آئے ہیں لیکن کسی علاقے میں تجاوزات نہیں بننے دیں گے۔ انہوں نے کہ ایمپریس مارکیٹ میں لوگوں کا دھرنا غیر قانونی ہے۔

وسیم اختر نے کہا ہے جن کو قانونی حق ملا ہے انہیں کسی اور مارکیٹ میں جگہ دی جائے گی۔ سپریم کورٹ کے حکم پر من و عن عمل کیا جائے گا اور یہی ہماری ترجیح ہے۔

میئر کراچی کا کہنا تھا کہ عدالتی حکم پر عمل درآمد کرانا ہماری مجبوری ہے، پہلے مرحلے میں صدر اور ایمپریس مارکیٹ میں کو تجاوزات ختم کرنا ہے اور ہمیں تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کی اسپورٹ حاصل ہے۔

کے ایم سی حکام کا کہنا ہے کہ کارروائی تجاوزات کے مکمل خاتمے تک جاری رہے گی اور اب صدر میں آپریشن کے دوران  قائم 180 غیرقانونی  دکانوں کو بھی توڑا گیا ہے۔

ڈائریکٹر کے ایم سی بشیر صدیقی کے مطابق تین روزہ آپریشن میں  80 فیصد اہداف حاصل  کرلیے گئے ہیں۔

ایمپریس مارکیٹ میں آپریشن کے خلاف مظاہرین نے نعرے بازی کی پتھارے والوں نےٹینٹ لگ اکر دھرنا بھی دیا۔

دکانداروں کا مؤقف ہے کہ کئی سال سے کے ایم سی کو باقاعدہ لاکھوں روپے ادا کر رہے ہیں اور قانونی حیثیت میں رہ کرکاروبار کررہے ہیں۔

سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم کراچی میں تجاوزات کے خلاف چوتھے روز بھی آپریشن کیا جارہا ہے اور اہم تجارتی مرکز صدر سمیت دیگر علاقوں سے پتھارے ہٹائے جارہے ہیں۔

کراچی میں صدر، موبائل مارکیٹ، ریگل، زینب مارکیٹ، اور اورنگزیب مارکیٹ میں   تجاوزات کے خلاف آپریشن کیا جارہا ہے۔


متعلقہ خبریں