ہندو برادری ملک بھر میں دیوالی کا تہوار منا رہی ہے


اسلام آباد: ہندو برادری ملک بھر میں اپنا مذہبی تہوار دیوالی جوش و خروش سے منا رہی ہے۔

وزیر اعظم عمران خان نے ہندو برادری کو دیوالی کی مبارکباد دیتے ہوئے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔

ہندوؤں کے مذہبی تہوار دیوالی کے موقع پر مختلف پارٹی رہنماؤں کی جانب سے بھی مبارکباد کے پیغامات دیے جا رہے ہیں۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ہندو برادری کو دیوالی کی مبارکباد دی،  اپنے پیغام میں انہوں نے کہا ہے کہ دیوالی منانے والے تمام شہری اس موقعے پر ملک کے لیے امن، خوشخالی اور ترقی کی خصوصی دعائیں مانگیں۔

اپنے پیغام میں بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ دیوالی کو برائی پر اچھائی اور اندھیروں پر روشنی کی فتح کے طور منایا جاتا ہے، پیپلز پارٹی کا فلسفہ بھی اندھیروں، ناانصافیوں اور عدم مساوات کے خلاف لڑنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں آباد تمام غیرمسلموں کو یقین دلاتا ہوں، ان کا مکمل تحفظ کریں گے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے پارٹی رہنماؤں کو خصوصاً ہندو برادی کے ساتھ دیوالی منانے اور خوشیاں بانٹنے کی ہدایات کیں۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے بھی دیوالی کے موقع پر  ہندوبرادری کو مبارکباد دی۔ اپنے پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ ہندو برادری پاکستان میں برابر کے شہری ہیں،  دین اسلام کے اصولوں کی روشنی میں آئین میں غیرمسلموں کے حقوق کے تحفظ کی ضمانت دی گئی ہے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ غیرمسلموں نے پاکستان کے قیام، دفاع، تعمیر اور ترقی میں گرانقدر خدمات انجام دی ہیں،  مسلم لیگ (ن) غیرمسلموں کے حقوق کے تحفظ کے لئے اپنا کردار ادا کرتی رہے گی۔

ن لیگ کی  ترجمان مریم اورنگزیب کا اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ ہندوبرادری کو ان کی خوشیوں کے تہوار پر مبارکباد دیتے ہیں۔  ہندو برادری پاکستان کا اہم حصہ ہے اور قومی ترقی کے لئے اُن کا کردار قابل تعریف ہے۔

دیوالی کے موقع پر عام تعطیل

سندھ اور پنجاب کی حکومتوں نے دیوالی کے موقع پر سات نومبر کو ہندو مذہب سے تعلق رکھنے والے سرکاری ملازمین کو ہر سال کی طرح چھٹی دینے کا اعلان کیا تھا۔

دیوالی

دیوالی یا دیپاولی ہندوؤں کا قدیم ترین مذہبی تہوار ہے جسے ہر سال جوش و خروش سے منایا جاتا ہے۔ یہ تہوار روحانی اعتبار سے اندھیرے پر روشنی کی، نادانی پر عقل کی، بُرائی پر اچھائی کی اور مایوسی پر اُمید کی فتح و کامیابی کی علامت سمجھا جاتا ہے، اس تہوار کی تقریبات پانچ دن تک جاری رہتی ہیں۔

دیوالی کا اصل تہوار شمسی قمری ہندو تقویم کے مہینے کارتیک میں اماوس کی رات یا نئے چاند کی رات کو منایا جاتا ہے۔ گریگورین تقویم کے مطابق یہ تہوار اکتوبر یا نومبر کے وسط میں پڑتا ہے۔

دیوالی سے پہلے ہندو اپنے گھروں کی مرمت، تزئین و آرائش اور رنگ و روغن کرتے ہیں اور دیوالی کی رات کو نئے کپڑے پہنتےاور دیے جلاتے ہیں۔ سیکڑوں کی تعداد میں جلائے گئے یہ دیے گھروں کے اندر اور باہر گلیوں میں بھی رکھے جاتے ہیں۔ اس موقع پر اجتماعی دعوتوں کا انتظام کیا جاتا ہے اور تحفے تحائف تقسیم کیے جاتے ہیں۔


متعلقہ خبریں