مولانا سمیع الحق کا قتل، رپورٹ آج وزیر اعظم کو پیش کی جائے گی


راولپنڈی: سینٹرل پولیس آفیسر (سی پی او) راولپنڈی عباس احسن آج جمعیت علمائے اسلام (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق کے قتل سے متعلق رپورٹ وزیر اعظم کو پیش کریں گے۔

مولانا سمیع الحق کے بہیمانہ قتل کے حوالے سے اب تک کوئی پیش رفت سامنے نہیں آئی ہے تاہم ایس ایس پی انویسٹی گیشن سردار غیاث گل کی سربراہی میں مختلف پولیس ٹیمیں تفتیش میں مصروف ہیں۔

ذرائع کے مطابق اندوہناک واقعے کے بعد فرانزک لیب کو بھجوائی گئی موقع واردات کی اشیا کی رپورٹ کا تاحال انتظار ہے جب کہ تحقیقاتی کمیٹیوں کو وقوعہ کے روز دھرنوں کے باعث موبائل فون سروس کی بندش کی وجہ سے مکمل ڈیٹا اکھٹا کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

مولانا سمیع الحق کے سیکرٹری احمد شاہ اور قریبی ساتھیوں کو بھی اب تک باظابطہ طور پر شامل تفتیش نہیں کیا جاسکا ہے۔

وقوعہ کے چار روز بعد بھی پولیس افسران میڈیا کو اپنا کوئی بھی مؤقف دینے سے گریز کر رہے ہیں۔

قانون نافذ کرنے والے اداروں نے راولپنڈی اور اطراف کے علاقوں میں کارروائیاں کرتے ہوئے کچھ مشتبہ افراد کو حراست میں لیا تھا تاہم اب تک کوئی پیشرفت سامنے نہیں آئی ہے۔

مولانا سمیع الحق کا قتل

مولانا سمیع الحق کو دو نومبر کو راولپنڈی میں اُن کی رہائشگاہ بحریہ ٹاؤن سفاری ون میں قتل کیا گیا۔ حملہ آوروں نے مقتول کو اس وقت چاقو کے وار کر کے قتل کیا جب وہ اپنے گھر پر آرام کر رہے تھے۔

پولیس ذرائع نے اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ حملہ آور پہلے بھی مولانا سے ملنے آتے رہے ہیں۔ قاتل جاننے والے لگتے ہیں جس کے باعث ان کا ملازم اور گن مین پر سکون ہو کر باہر نکل گئے تھے اسی لیے مولانا حملے کے وقت گھر میں اکیلے تھے۔


متعلقہ خبریں