میڈیا ہاؤسز حملہ کیس، ایم کیو ایم رہنماؤں سمیت 60 ملزمان پر فرد جرم عائد

بلاول حکومت کے غیر اعلانیہ اتحادی ہیں، ترجمان ایم کیو ایم

کراچی: انسداد دہشت گردی کی عدالت نے میڈیا ہاؤسز پر حملہ کیس میں ایم کیو ایم رہنماؤں فاروق ستار اور عامر خان سمیت 60 ملزمان پر فرد جرم عائد کر دی ہے۔

انسداد دشت گردی کی عدالت نے 22 اگست کو میڈیا ہاؤسز پر حملہ، جلاؤ گھیراؤ اور ملکی سالمیت کے خلاف نعرے لگانے کے کیس میں ملزمان پر فرد جرم عائد کی تاہم ملزمان نے صحت جرم سے انکار کر دیا۔

عدالت نے تفتیشی افسر و گواہوں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر طلب کر لیا ہے۔

ایم کیو ایم رہنما ڈاکٹر فاروق ستار، عامر خان، کنور نوید جمیل، قمر منصور، شاہد پاشا سمیت دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے گزشتہ سماعت میں ملزمان کو حاضری یقینی بنانے کا حکم دیا تھا۔

عدالت اس مقدمے میں بانی ایم کیو ایم، ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ خالد مقبول صدیقی، حیدر عباس رضوی، سلمان مجاہد سمیت آٹھ ملزمان کو اشتہاری قرار دے چکی ہے۔

مقدمے میں نامزد ملزمان کے خلاف کراچی کے تھانہ آرٹلری میدان میں سرکار کی مدعیت میں مقدمہ درج ہے۔

22 اگست 2016 کو بانی ایم کیو ایم کی تقریر میں ملکی سالمیت کے خلاف نعرے لگائے گئے تھے جس کے بعد میڈیا ہاؤسز پر حملہ اور جلاؤ گھیراؤ کیا گیا تھا۔ جس میں ایم کیو ایم رہنما فاروق ستار سمیت دیگر رہنماؤں اور کارکنان کو گرفتار کیا گیا تھا۔

22 اگست واقعے کے بعد ایم کیو ایم رہنماؤں نے اپنے قائد کے بیان سے لاتعلقی کا اظہار کر دیا تھا جس کے بعد ایم کیو ایم دو دھڑوں میں تقسیم ہو گئی جس میں سے ایک دھڑا ایم کیو ایم پاکستان اور ایک ایم کیو ایم لندن بن گیا۔


متعلقہ خبریں