سیاست، صحافت اور جوتے
برادر محترم خورشید احمد ندیم شاعر نہیں ہیں لیکن اُن کی مناجات میں خواجہ الطاف حسین حالی جیسا درد پیدا
پش پندر کا بھارت
پشپندر کمار ایک بھارتی صحافی تھے، تھے میں نے اس لیے لکھا ہے کہ ان دنوں خود کو وہ صحافی
نصف صدی کی صحافت
اردو کے کرشماتی افسانہ نگار انتظار حسین نے یادداشتوں کو ٹٹول کر کہانی بنا دیا تو ان پر ناسٹیلجیا کی
فواد چوہدری کا غصہ
فواد چوہدری کہتے ہیں، ریاستی ادارے انھیں انصاف دلائیں یا الزام لگانے والے الزام کو ثابت کریں، ایسا اگر نہیں
ہوا بدلنے کے آثار
کوئٹہ کا ایک سفر کبھی نہیں بھولتا، ریل گاڑی اسٹیشن پر پہنچی تو مسافروں نے اس پر ہجوم کیا۔ اُن
بابائے قوم کی معطر یادیں
قومیں اپنے قائدین کو کیسے یاد رکھتی ہیں، یہ دیکھنا ہو تو واشنگٹن چلیے۔۔۔۔ دریائے پوٹامک کے کنارے۔ یوں تو
دور اندیش
باراک اوباما صدر منتخب ہوئے تو ریاض اینڈی نے انکشاف کیا کہ قائد اعظمؒ نے تو یہ پیشین گوئی 1948
بے وطن (2)
یہ سفر بڑا کٹھن تھا۔ کبھی فضائی حملے کا سامنا کرنا پڑا اور کبھی مکتی با ہنی کا۔ صمد صاحب
بے وطن (1)
ابا جی نے ایک روز اعلان کیا: ”آج سے گھر کا سودا سلف عبدالصمد بنگالی کے ہاں سے آئے گا“۔
ہنگامہ نہیں بغاوت
ارادہ اور ڈیمو کریسی رپورٹنگ انٹرنیشنل نے ملک بھر سے صحافیوں کو جمع کر رکھا تھا۔ اس میں کچھ بات
طلبہ یونین کی بحالی
لوگ جو بھی کہیں کالجوں اور یونیورسٹیوں میں بہار دو بار آتی۔ ایک اس وقت جب انتخابات ہوا کرتے اور
گر زباں ہو ۔۔۔
یہ اختلاف بیزاری کا زمانہ ہے۔ آپ نے جیسے ہی اپنی رائے کا اظہار کیا یا کوئی سوال ہی اٹھایا،
لال پرچم کا خیر مقدم
ایک عزیز دوست نے سوال کیا کہ علی قاسمی کو جانتے ہو؟ ذرا توقف کے بعد وضاحت کی کہ وہی
فریب جنوں
ایوانِ صدر میں آئے زیادہ دن نہیں گزرے تھے کہ ایک شخص سے میری ملاقات ہوئی۔ یہ شخص مجھے کچھ
آذر بائیجان میں ملتان
”چلیں آئیں اِچری شہر(Icherisheher) چلتے ہیں“۔ باکو میں ہمارا تیسرا یا چوتھا دن تھا اور غیر سرکاری طور پر اب
سیاسی تحریکیں اور عوام
سیاسی تحریکوں کی اثرانگیزی کے بارے میں ایک سوال پرجمیعت علمائے اسلام کے سیکرٹری جنرل مولانا عبد الغفور حیدری نے
ہم اور ہمارا معاشرہ
ہماری قومی زندگی سرسید کے بغیر نامکمل ہے۔ وہ ہماری تحریک آزادی کے جد امجد اور بنیاد ہیں۔ وہ مسلمانانِ
فارمیسی کی حالت زار
چند میٹھی گولیاں اور دو قطرے دوائی، ہومیو پیتھی کا ہمارے ہاں بس یہی مطلب ہے لیکن جو لوگ جانتے
مولانا کی مٹھی
دھرنے کے بحرِ بے کراں میں توجہ کے قابل صرف ایک مولانا فضل الرحمن ہی نہیں، اس ملک کے 72
یاؤ جنگ اور سی پیک
شنگھائی تعاون تنظیم کا اجلاس ہونے والا تھا۔ اس سلسلے میں چین میں جو تیاریاں ہو رہی تھیں، وہ اپنی

