دیگر جماعتوں سے تحریک عدم اعتماد پر بات کریں گے، زرداری


اسلام آباد: پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ جمہوری طاقتیں کمزور نظر آ رہی ہیں اس لیے کوئی لائحہ عمل طے کرنا ہو گا، اپوزیشن جماعتوں کے سامنے عدم اعتماد کی بات بھی رکھیں گے۔

جمیعت علمائے اسلام ف کے سربراہ فضل الرحمن سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہم ملک کے لئے جمہوریت چلانے کی کوشش کرتے ہیں، ہمارا مقصد حکومت کو گرانا نہیں بلکہ جمہوریت کی راہ پر چلانا ہے۔

آصف زرداری نے کہا کہ مختلف جماعتوں کے اتحاد کے لیے متحدہ قومی موومنٹ اور بلوچستان نیشنل پارٹی سے بھی رابطہ ہو سکتا ہے۔

ایک صحافی نے جب سوال کیا کہ حکومت نے اب ایم کیو ایم اور بی این پی کے بغیر مطلوبہ تعداد پوری کر لی ہے تو انہوں نے  جواب میں یہ شعر پڑھا،

ابتدائے عشق ہے روتا ہے کیا

آگے آگے دیکھیے ہوتا ہے کیا

حکومت سے سمجھوتہ کرنے کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اگر سمجھوتہ ہی کرنا ہوتا تو پرویز مشرف کا دور بہتر تھا۔

اس موقع پر مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ آصف علی زرداری سے ان کی ہمیشہ کی دوستی ہے، ہم متفق ہیں کہ اپوزیشن مل کر ایک موقف اختیار کرے۔

انہوں نے کہا کہ اگلے ماہ کل جماعتی کانفرنس منعقد کی جائے گی۔

اس سے قبل انہوں نے پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی، ملاقات میں اپوزیشن کے اتحاد اور حکومتی ناکامی کے خلاف مشترکہ قرارداد لانے پر مشاورت ہوئی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمن دو بڑی اپوزیشن جماعتوں کے درمیان فاصلے کم کرنے کے لیے کوششیں کر رہے ہیں۔

ملاقات میں مولانا فضل الرحمن اور آصف علی زرداری کے علاوہ سابق وزیراعظم راجہ پرویزاشرف اور سابق چیئرمین سینیٹ نیر حسین بخاری بھی موجود تھے۔

گزشتہ روز آصف زرداری نے ایک پریس کانفرنس کے دوران حکومت پر شدید تنقید کی تھی اور تمام اپوزیشن کے اتحاد کی جانب اشارہ کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ تمام سیاسی قوتوں کو اکٹھا ہو کر فیصلہ کرنا ہو گا کیونکہ یہ حکومت خود چل سکتی ہے اورنہ ہی ملک چلا سکتی ہے۔


متعلقہ خبریں