80 مقدمات میں مطلوب منشا بم سپریم کورٹ سے گرفتار


اسلام آباد: 80 مقدمات میں مطلوب منشا کھوکھر عرف منشا بم کو لاہور پولیس نے سپریم کورٹ کے احاطے سے گرفتار کرلیا۔

منشا بم خود گرفتاری دینے سپریم کورٹ پہنچے تھے جہاں پولیس نے انہیں گرفتار کیا، انہیں تھانہ سیکریٹریٹ منتقل کردیا گیا ہے۔ ملزم لاہور پولیس کو کئی مقدمات میں مطلوب تھے۔

ہم نیوز کے مطابق منشا بم نے عدالت میں چیف جسٹس سے ملنے کے لیے طویل انتظار بھی کیا جس کے بعد انہیں گرفتار کرلیا گیا۔

منشا بم کا کہنا تھا کہ انہیں اتنقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جارہا ہے اور جو مقدمات قائم کیے گئے ہیں وہ بے بنیاد اور جھوٹے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) انہیں انتقام کا نشانہ بنا رہی ہے جبکہ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ از خود گرفتاری دینے پہنچے ہیں۔

منشا بم پر اراضی پر قبضے سمیت مختلف الزامات کے تحت 80 مقدمات درج ہیں۔ ان کا اصل نام  منشا کھوکھر ہے۔

گرفتاری سے قبل منشا بم نے ہم نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ شفیق گجر پنجاب پولیس میں ہیں اور (ن) لیگ کے بہت قریبی ہیں۔ ان  کا کہنا تھا کہ انہوں نے کبھی ن لیگ کو سپورٹ کیا نہ کبھی ووٹ دیا۔

انہوں نے بتایا کہ آج سے 10-12 برس پہلے کی بات ہے جب شفیق گجر کے بھائی گلیار گجر سے تھوڑی تلخ کلامی ہوئی تھی، اور بات وہیں ختم ہوگئی تھی لیکن 15 دن بعد گلیار گجر کے بھائی شفیق گجر ایس پی صدر بن گئے اور ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی۔

انہوں نے بتایا کہ جب ان کے خلاف پہلی ایف آئی آر درج کی گئی تو اس میں ان کا  نام منشا کھوکھر کی جگہ منشا بم لکھ دیا گیا اوراس وقت سے اب تک ہر ایف آئی آر پر منشا بم لکھا گیا۔


متعلقہ خبریں