وزیراعظم ایسا الیکشن چاہتے ہیں جس پر کوئی اعتراض نہ کرے، شبلی فراز


اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات شبلی فراز نے کہا ہے کہ عام انتخابات اور سینیٹ الیکشن کو شفاف طریقے سے ہونا چاہیے، ہمیشہ انتخابات کی شفافیت پر اعتراضات کیے گئے۔ ۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شبلی فراز نے کہا کہ وزیراعظم نے کہا سینیٹ الیکشن شفاف ہونے چاہئیں۔ ہمیشہ کوشش رہی کہ انتخابات کو شفاف بنائیں۔ پی ٹی آئی کا موقف رہا ہے کہ تمام انتخابات شفاف ہونے چاہئیں۔ وزیراعظم ایسا الیکشن چاہتے ہیں جس پرکوئی اعتراض نہ کرے۔

شبلی فراز  نے کہا کہ کوشش ہے آئندہ عام انتخابات الیکٹرانک ووٹنگ کے ذریعے ہوں، الیکٹرانک ووٹنگ کے ذریعے اوورسیز پاکستانی حصہ لے سکیں گے۔ اوورسیز پاکستانیوں ملک کیلئے خدمات انجام دے رہے ہیں۔ اوورسیز پاکستانیوں کی ووٹنگ کے لیے نظام ہونا چاہیے۔

وفاقی وزیر شبلی فراز نے کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ کے نظام کو جلد از جلد متعارف کرانا چاہتے ہیں۔ چاہتے ہیں کہ آنے والے جنرل الیکشنز الیکٹرانک ووٹنگ کے ذریعے ہوں۔

شبلی فراز نے کہا 18 ویں ترمیم کی کچھ شقوں کوٹھیک کرنا ہوگا۔ اپوزیشن نہیں چاہتی کہ سینیٹ انتخابات شفاف ہوں۔ قوم جان گئی ہے اوپن بیلٹ پر الیکشن کی مخالفت کرنے والے کون ہیں۔

مزید پڑھین: سینیٹ انتخابات: “امیدوار سے ووٹوں کی خریدو فروخت نہ کرنے کا بیان حلفی لیا جائے گا”

انہوں نے کہا کہ جنسی جرائم میں خاطر خواہ کمی نہیں آئی۔ زینب الرٹ بل کے باوجود عملاً جنسی جرائم کی کمی نظر نہیں آئی۔ جنسی جرائم میں اضافہ ہو رہا ہے۔ جنسی جرائم میں کمی نہ آنے پر وزیراعظم نے نوٹس لیا ہے۔ زینب الرٹ بل پاس ہوچکاہےلیکن عملدرآمدمیں فرق نظرنہیں آیا۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ  ماضی میں خواتین کو وراثت میں حصہ نہیں ملتا تھا۔ اب 15 دن کے اندر وراثت سرٹیفکیٹ مل جائے گا۔ یہ عوام کے لیے بہت بڑی ریلیف ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان اپنے گھر میں رہتے ہیں اور ان کا کوئی کیمپ آفس نہیں ہے۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کھانے نہیں ملتے اور ایک چائے کا کپ ملتا ہے۔

شبلی فراز نے کہا کہ کوئی شک نہیں عوام مہنگائی سے پریشان ہیں،۔ ملک کے معاشی حالات بہتر ہورہے ہیں۔  محدودوسائل کے باوجود سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کو بڑھایا گیا۔

 


متعلقہ خبریں