چین کے آئن اسٹائن فلکیاتی تحقیقی سیٹلائٹ نے مدار میں اپنی پہلی تصاویر حاصل کرلیں


رواں سال جنوری میں خلا میں بھیجے گئے چین کے آئن اسٹائن پروب(ای پی) فلکیاتی سیٹلائٹ نے مدار میں پہلی تصاویر حاصل کرلی ہیں جو بیجنگ میں منعقدہ ژونگ گوآن کن فورم 2024 کے متوازی فورم میں پیش کی گئیں۔

آئن اسٹائن پروب کائنات میں پراسرار عارضی مظاہر کا مشاہدہ کرنے کے لئے جھینگے کی آنکھوں کے افعال سے متاثرہ نئی ایکس رے سراغ رساں ٹیکنالوجی کا استعمال کرتا ہے جو آتشبازی کی مانند چمکتا ہے۔

سیاسی معاملات کو درست کرنے تک مسائل حل نہیں ہوسکتے، شاہد خاقان عباسی

آئن اسٹائن پروب چیف تحقیق کار اور چینی اکیڈمی برائے سائنس کے قومی فلکیاتی رصد گاہ کے محقق یوآن وئی من نے کہا ک رواں سال 9 جنوری کو تحقیقات کے آغاز کے بعد سے کمیشننگ ٹیسٹ ہوئے جبکہ آئن اسٹائن پروب سیٹلائٹ اور اس کے سائنسی آلات کی فعالیت اور کارکردگی کی تصدیق کرتے ہیں۔

یوآن نے کہا کہ اپنے کمیشننگ مرحلے میں آئن اسٹائن پروب نے 17 ایکس رے ٹرانزینٹ اور 127 ستاروں کے شعلوں کا سراغ لگایا۔ ان نتائج نے متعدد ویو بینڈز کے فالو اپ مشاہدات میں زمین اور خلا میں موجود دوربینوں کو رہنمائی مہیا کی ہے۔

فواد چودھری کی پارٹی میں واپسی کا کوئی گرین سگنل نہیں آیا، رؤف حسن

یوآن نے مزید کہا کہ آئن اسٹائن پروب اور دیگر دوربینوں کے اعداد و شمار کے ابتدائی تجزیے نے آئن اسٹائن پروب کے مختلف ایکس رے ذرائع اور یہاں تک کہ اشیا کی نئی اقسام دریافت کرنے کی صلاحیت اور کائناتی ارتقا اور خلائی وقت کا ڈھانچہ ظاہر کرنے میں اس کے اہم کردار کی تصدیق کی ہے۔

یوآن نے کہا کہ ہماری ٹیم نے بڑی کوششوں سے اس تقریبا ناممکن مشن کو ممکن بنایا ہے۔


متعلقہ خبریں