اسلام آباد: اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی کے نمائندہ خصوصی برائے کشمیر سفیر یوسف ال دوبیے آج پاکستان آئیں گے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق او آئی سی کے نمائندہ خصوصی6 مارچ تک پاکستان میں رہیں گے اور آزادکشمیر کا دورہ بھی کریں گے۔
او آئی سی کا 6 رکنی وفد بھی سفیر یوسف ال دوبیے کے ہمراہ آئے گا جس کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بگڑتی صورتحال پر بریفنگ دی جائے گی اور کنٹرول لائن کا بھی دورہ کرے گا۔
ترجمان دفترخارجہ کے مطابق پانچ اگست2019 کے غیرقانونی اقدامات کے بعد او آئی سی کے سیکرٹری جنرل کے نمائندے کا دورہ پاکستان انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
عائشہ فاروقی نے بیان میں کہا کہ او آئی سی کشمیریوں کے حق خودارادیت کی حمایت کر چکی ہے اور جموں کشمیر پر 1994 میں رابطہ گروپ قائم کیا اور اس کا انسانی حقوق کمیشن کئی بار بھارتی اقدامات کی مذمت کر چکا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ او آئی سی کے کشمیر رابطہ گروپ نے 5 اگست 2019 کے بعد دو اجلاس بلائے۔ کشمیری اور پاکستانی عوام مسئلہ کشمیر پر او آئی سی کے کردار کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
خیال رہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں211 روز سے کرفیو نافذ کر رکھا ہے۔ مقبوضہ وادی کشمیرمیں بھارت کی طرف سےمسلط کردہ غیرانسانی لاک ڈاون اور مواصلاتی بندش کے باعث معمولات زندگی بدستورمفلوج ہیں۔
سڑکیں سنسان، وادی میں دکانیں، کاروبار، تعلیمی مراکز بند ہیں اور لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں اور ایک کروڑ سے زائد افراد دنیا کی سب سے بڑی سب جیل میں قید ہیں جب کہ ادویات اور خوراک کی بھی قلت پیدا ہوگئی ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں اب تک لگ بھگ 894 بچے شہید ہوچکے ہیں جبکہ 177 ہزار سے زائد یتیم ہوچکے ہیں۔ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر پوری دنیا سے بھارت پر تنقید کی جارہی ہے تاہم کوئی عملی اقدام فی الحال سامنے نہیں آیا۔