حکومت کا دھرنا مظاہرین سے مذاکرات کرنے کا اعلان

موجودہ صورت حال پرپارلیمنٹ کی رائے شامل کی جائےگی،فواد چوہدری

  • حکومت تصادم کا موقع نہیں دینا چاہتی، فواد چوہدری

اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ حکومت نے مظاہرین سے مذاکرات کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے اور اپوزیشن سے بھی اس حوالے سے رابطے میں ہیں۔

کابینہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں وزیر اطلاعات نے بتایا کہ اپوزیشن نے دو فوکل پرسن مقرر کردیئے ہیں جبکہ موجودہ صورت حال پرپارلیمنٹ کی رائے شامل کی جائےگی۔ انہوں نے  بتایا کہ تمام فیصلے وزیراعظم عمران خان سے مشاورت کے بعد کیے گئے۔

گزشتہ روز پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف سے ملاقات کے حوالے سے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ان دونوں کو صورت حال کے بارے میں  بتایا گیا ہے اور اپوزیشن نے حالات پر حکومتی  فیصلوں پر تعاون کا یقین دلایا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ موجودہ ملکی صورتحال کشیدہ ضرور ہے لیکن اب جلد حالات معمول پر آجائیں گے، تمام مسلمان عاشق رسول صلی اللہ علیہ وسلم بھی ہیں، ان کا  کہنا تھا کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی برداشت نہیں کریں گے۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک ایٹمی ریاست ہے اور اس لحاظ سے ہم پر ذمہ داریاں بھی ہیں، ان کا کہنا تھا کہ جس طرح پاک فوج نے سرحدوں کی حفاظت کی اس سے پاکستان کے اداروں خاص طور پر ہماری فوج کی مضبوطی کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔

انہوں نے یہ بات واضح کی کہ پاکستان کمزور ملک نہیں ہے اور جو بھی انتہا پسندانہ جذبات کو فروغ دے گا اسے حساب دینا ہوگا۔

وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ تمام شہری آئین کے تابع ہیں اور آئین قرآن و سنت کے تابع ہے، پاکستان کو بنانا رپبلک نہیں بننے دیں گے۔

ملکی معیشت کے حوالے سے ان کا کہنا تھا  کہ معاشی حالات دیکھتے ہوئے پی آئی اے اور اسٹیل ملز کی نجکاری روکنے کا فیصلہ کیا تاہم نجکاری فہرست میں ایس ایم ای، فرسٹ ویمن بینک، جناح کنونشن سنیٹر شامل ہیں۔

پریس کانفرنس میں موجود وفاقی وزیر خسرو بختیار نے بھی ملکی معیشت پربات کرتے ہوئے کہا کہ چین اور پاکستان کے معاشی تعلقات پر توجہ دلائی۔ انہوں نے بتایا کہ شنگھائی ایکسپومیں چینی کاروباری شخصیات سے ملاقاتیں ہوں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ زرعی شعبہ پر مشترکہ ورکنگ گروپ بنایا جائے گا اور اسے سی پیک میں اہمیت دی جائے گی۔

خسرو بختیار نے بتایا کہ حکومت سی پیک کا دائرہ  کار وسیع کرنا چاہتی ہے اور دورہ چین میں غربت کے خاتمے پر بات اور ایم او یو پر دستخط ہوں گے۔

اس سے قبل وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ریڈیو پاکستان بورڈ کی تنظیم نو اور ایل این جی ٹرمینلز کے ڈائریکٹرز کے تقرر کی منظوری دی گئی۔

وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس میں ملک کی سیاسی اور اقتصادی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اس کے علاوہ عمران خان نے اپنے دورہ چین پر کابینہ ارکان کو اعتماد میں لیا۔

کابینہ کے اجلاس میں میجر جنرل فیاض حسین شاہ کو بطور آئی جی ایف سی بلوچستان اور میجر جنرل راحت حسین احمد کو بطور آئی جی ایف سی کے پی تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس میں اقوام متحدہ کے امن مشن کے حوالے سے پاک چین معاہدے کی منظوری بھی دے دی گئی تھی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں چیئرمین ویج بورڈ کا استعفیٰ منظور کرلیا گیا ہے اور نئے چیئرمین کی تعیناتی کی منظوری بھی دی گئی۔


متعلقہ خبریں