سعودی حکومت نے شرائط نہیں رکھیں، ریلیف پیکج دیا، شاہ محمود قریشی



ملتان: وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ سعودی حکومت نے امدادی پیکج کے عوض کوئی شرائط پیش نہیں کی۔

آبائی شہر ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب سے پاکستان کے تعلقات ایک امدادی پیکج کے گرد نہیں گھومتے، دونوں ممالک کے درمیان رشتہ اس سے کہیں اوپر کا ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سعودی حکومت نے مشکل وقت میں ہماری مدد کی، جس پر ہم ان کے شکر گزار ہیں۔

’اسرائیلی طیارے کی پاکستان آمد کی خبر بے بنیاد ہے‘

اسرائلی طیارے کی پاکستان میں لینڈنگ کی متضاد خبروں پر ردعمل دیتے ہوئے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ طیارے کی پاکستان آمد کی خبرلغواوربے بنیادہے، حکومتی سطح پر بھی اس خبر کی تردید آ چکی ہے لہٰذا اس پر مزید بات کرنا مناسب نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے یہاں لوگ افواہوں اور منفی باتوں کو زیادہ اہمیت دیتے ہیں، حقیقت اس کے بر عکس ہوتی ہے۔

دنیا بھر میں پاکستانی سفارت کاروں کی تبدیلی سے متعلق سوال کے جواب میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی خواہش تھی کہ تجربہ کارسفارت کار تعینات کیے جائیں جو ملک کی بہتر ترجمانی کرسکیں، اس سے قبل جو لوگ تھےوہ سفیر نہیں، سیاسی طور پر تعینات تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ اب تعینات کیے گئے تمام لوگ کیریئر سفیر ہیں، امید ہے یہ لوگ پاکستان کا نقطہ نظر بھرپور طریقے سے پیش کریں گے۔

’چاہتے ہیں جنوبی پنجاب کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے آگے بڑھا جائے‘

وفاقی وزیر نےجنوبی پنجاب کو صوبہ بنانے کے حوالے سے بھی اظہار خیال کیا۔

شاہ محمود قریشی کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی حکومت چاہتی ہے کہ جنوبی پنجاب کی ضروریات کو مدنظررکھتے ہوئے آگے بڑھا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت کے پاس سادہ اکثریت نہیں، اس لیے کسی معاملے پر اکیلے فیصلہ نہیں کر سکتے، اپوزیشن مثبت سوچ کا مظاہرہ کرے، ہر معاملے پر بات کرنے کو تیار ہیں۔

مسئلہ کشمیر کے حوالے سے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ کشمیر کا مسئلہ پچھلی سات دہائیوں سے چل رہا ہے، خوش آئند بات یہ ہے کہ اس مسئلے پر تمام سیاسی جماعتیں ایک صفحے پر ہیں۔


متعلقہ خبریں