احتساب سب کا ہونا چاہیے، ماہر قانون شاہ خاور


اسلام آباد: ماہر قانون شاہ خاور نے ملک بھر میں قانون سازی کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

ہم نیوز کے پروگرام نیوزلائن میں میزبان ماریہ ذوالفقار سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے ایمنسٹی اسکیمز دی جاتی ہیں تا کہ غیر قانونی اکانومی قانون کے دائرے میں آ جائے۔

انہوں نے بتایا کہ کسی بھی فہرست کے سامنے آنے کا فائدہ نہیں، فائدہ تب ہو گا جب ہر چیز کی باقاعدہ تحقیقات کرکے اسے انجام تک پہنچایا جائے گا۔

ملک میں احتساب کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ احتساب سب کا ہونا چاہیے۔

ماہر قانون بیرسٹر شعیب رزاق نے کہا حکومت برطانیہ سے لوٹا ہوا پیسہ واپس لانے کی بات کر رہی ہے لیکن یہ کوئی آسان کام نہیں ہے، اس میں بہت وقت لگ سکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وجے مالیا نے برطانوی حکومت کے سامنے اپنا جرم قبول کر لیا تھا اور برطانوی حکومت سے تعاون کرنے کا بھی کہا تھا، ہمارا مسئلہ یہ ہے کہ پاکستان تحقیقاتی اداروں کو برطانوی تحقیقاتی اداروں کے سامنے اپنا کیس رکھنا ہو گا، یہ بہت لمبا سلسلہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہر بندے نے اقتدار میں رہتے ہوئے اس ملک کو لوٹا ہے، ان سے یہ امید کرنا کہ یہ لوگ اقتدار میں رہتے ہوئے یہ لوگ ایسی ٹیم لائیں گے جو ادارے مضبوط بنائیں گے یا احتساب کریں گے اس کا فائدہ نہیں۔

وزیر اعظم عمران خان کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ انہیں عمران خان سے پوری امید ہے کہ وہ حالات بہتر کریں گے کیونکہ ان کی نیت صاف ہے۔

سیئنر صحافی زاہد گشکوری نے کہا کہ ملک میں ایسے بہت سے لوگ ہیں جن کی بڑی بڑی جائیدادیں ہیں جو کہ انہوں نے ڈکلیئر نہیں کیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سندھ کے آشوک کمار چاولہ سمیت کافی سیاسی شخصیات کے فرنٹ مین کے ناموں سے جائیدادیں لی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ادارے کام کرنا چاہتے ہیں، قانون موجود ہے لیکن ان اداروں کو کوئی سہارا دینے والا نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیب کی 19 سال کی تاریخ دیکھی جائے تو ملک سے لوٹا ہوا پیسہ واپس لانا مشکل ہی لگتا ہے، نیب کی جانب سے اس سلسلے میں دیگر ممالک کو متعدد خطوط لکھے گئے لیکن ان کا کوئی جواب نہیں آیا کیونکہ کسی بات کا ٹھوس ثبوت موجود نہیں تھا۔


متعلقہ خبریں