اقتصادی رابطہ کمیٹی کی بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری

بجلی کی قیمتوں میں اضافہ توقع سے کم کیا ہے، اسد عمر 

اسد عمر کو وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی بنانے کی اندرونی کہانی

  • صنعتی صارفین کے لیے بجلی کی قیمت میں 78 پیسے فی یونٹ اضافہ

اسلام آباد: اقتصادی رابطہ نے کمیٹی نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے دی ہے لیکن اس اضافے کا بوجھ وعدے کے عین مطابق غریب عوام پر نہیں ڈالا گیا۔

اس بات کا اعلان آج ہونے والے کمیٹی کے اجلاس کے بعد جاری ہونے والے اعلامیے میں کیا گیا۔

صنعتی صارفین کے لیے بجلی کی قیمت میں 78 پیسے فی یونٹ اضافہ ہوا ہے۔ اعلامیہ کے مطابق صنعتی صارفین کے لیے تین روپے فی یونٹ سبسڈی برقرار رہے گی جبکہ برآمدات کے شعبے کے لیے بجلی کی قیمت ساڑھے سات سینٹ فی یونٹ تک رکھنے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔

حکومت نے  300 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کے لیے بجلی کی قیمت میں اضافہ نہیں کیا۔ اس کے علاوہ چھوٹے اور درمیانے طبقے کے کمرشل صارفین کے لیے بھی بجلی کے ٹیرف میں اضافہ نہیں کیا گیا۔

اعلامیہ کے مطابق زرعی ٹیوب ویلز کے لیے بجلی کا ٹیرف پانچ روپے فی یونٹ کم کردیا گیا ہے جبکہ اسکولوں اور اسپتالوں کے لیے بجلی کی قیمت نہیں بڑھائی گئیں۔

اجلاس کے بعد ہم نیوز کے مطابق وفاقی وزیرخزانہ اسد عمر نے دعویٰ کیا تھا کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافہ توقع سے کم کیا ہے۔ وفاقی وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ واجبات کی وصولی اور زیر گردش قرضوں کو کم کرنے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔

ذمہ دار ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا تھا کہ موجودہ حکومت کو قوی امید ہے کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے گردشی قرضے میں رواں سال 300 ارب روپے تک کی کمی ہوجائے گی۔

ہم نیوز کو ذرائع نے بتایا تھا کہ ماہانہ 100 یونٹس تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کے لیے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ نہیں ہوگا۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ بجلی کی قیمتوں کے حوالے سے نئے سلیب بھی متعارف کرائے  گئے ہیں۔


متعلقہ خبریں