اسلام آباد: سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف ،مریم نواز اور کیپٹن صفدر کی ضمانت معطلی کے لیے نیب نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل سپریم کورٹ میں دائر کر دی۔
سوموار کو دائر کی گئی اپیل میں نیب کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے گزشتہ ماہ ایون فیلڈ ریفرنس میں شریف خاندان کی سزاؤں سے متعلق درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے احتساب عدالت کی دی گئی سزائیں معطل کر دی تھیں، سزامعطلی کے بعد تینوں کو جیل سے رہا کر دیا گیا تھا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل دو رکنی بنچ نے درخواستوں کی سماعت کی۔ فیصلہ سنائے جانے سے قبل معاملہ پر 18 سماعتیں منعقد کی گئیں۔
احتساب عدالت نے چھ جولائی 2018 کو ایون فیلڈ ریفرنس میں نوازشریف کو 10 سال قید بامشقت اور ایک سال اضافی قید کی سزا سنائی تھی۔ مریم نواز کو آٹھ اور ایک سال اضافی قید کی سزا جب کہ کیپٹن صفدر کو اعانت جرم میں ایک سال قید اورجرمانوں کی سزا سنائی تھی۔
عدالت عالیہ نے نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو پانچ، پانچ لاکھ روپے کی ضمانتی مچلکوں کے عوض رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔