سعودی صحافی کی گمشدگی، تحقیقاتی ٹیم ترکی پہنچ گئی


اسلام آباد:ایک غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق سعودی صحافی کی گمشدگی کے معاملے کی مشترکہ تحقیقات کے لیے سعودی عرب کی ٹیم ترکی پہنچ گئی ہے۔

سعودی عرب اور ترکی کی ٹیمیں معاملے کی مشترکہ تحقیقات کریں گی اور معلومات کا تبادلہ کریں گی۔

اس سے قبل غیر ملکی میڈیا کی جانب سے یہ انکشاف کیا گیا تھا کہ سعودی حکام سعودی صحافی جمال خشوگی کو گرفتار کرکے سعودی عرب لے جانے کی منصوبہ بندی کرلی گئی تھی۔

میڈیا رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ اس بارے میں امریکی جاسوسی اداروں کے پاس شواہد بھی موجود ہیں کہ سعودی حکام کا صحافی کو پکڑ کر سعودی عرب لے جانے کا ارادہ تھا۔ امریکی انٹیلی جنس کے مطابق یہ تمام معلومات مواصلاتی نظام سے لی گئی ہیں۔

اس سے قبل یہ افواہیں بھی تھیں کہ جمال خشوگی کو سعودی سفارت خانے کے اندر ہی قتل کر دیا گیا ہے اورترک حکام تحقیقات کے لیے سعودی سفارت خانے اور سعودی سفیر کی رہائش گاہ کی تلاشی لینے کا بھی کہہ چکے ہیں۔

گزشتہ ہفتے برطانوی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے ترک حکام کو استنبول میں سعودی سفارت خانے کی تلاشی کی اجازت دی تھی۔

سعودی حکام کا کہنا تھا کہ جمال خشوگی سعودی سفارت خانے میں داخل ہوئے مگر تھوڑی دیر بعد وہ وہاں سے چلے گئے تھے۔

دو اکتوبر کوواشنگٹن پوسٹ کے صحافی جمال خشوگی ترکی میں سعودی سفات خانے میں داخل ہونے کے بعد سے لاپتہ ہیں۔ ترک حکام کی جانب سے اس حوالے سے سعودی عرب پر دباؤ ڈالا گیا لیکن سعودی سفیر نے صحافی کی گمشدگی پرکوئی تسلی بخش جواب نہیں دیا تھا۔


متعلقہ خبریں