بھارتی سفاکی جاری: ستمبر میں خاتون سمیت 42 کشمیری شہید



اسلام آباد: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے مظالم اور انسانی حقوق کی پامالیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ گزشتہ ماہ ستمبر میں بھارتی فوج کی فائرنگ اور تشدد سے ایک خاتون سمیت 42 کشمیری شہید ہوئے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی عوام پر بھارتی فوج کا ظلم اور تشدد کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ بھارتی قابض فوج نے گزشتہ ماہ جعلی مقابلے میں ایک نوجوان کو شہید کیا۔

70 برسوں سے کشمیر پر ناجائز قبضہ کیے ہوئے بھارتی فورسز کی درندگی سے ستمبر کے مہینہ میں پانچ خواتین بیوہ اور 12 بچے یتیم ہوئے۔

چار روز قبل بھی بھارتی فوج کی جانب سے سرچ آپریشن کے دوران فائرنگ سے چار کشمیریوں کو شہید کر دیا گیا تھا جب کہ بھارتی فورسز کی جانب سے کشمیر میں کیمیائی ہتھیاروں کا بھی بے دریغ استعمال کیا جا رہا ہے۔

بھارتی فوج کے بدترین مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو آشکار کرتی کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق ستمبر میں 231 افراد کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ 399 کشمیریوں کو گرفتار کیا گیا۔

ماضی کی طرح قابض بھارتی فوج نے کشمیریوں کی املاک کو بتاہ کرنے کا سلسلہ بھی جاری رکھا ہوا ہے۔ ستمبر میں 65 املاک کو تباہ کیا گیا۔

خواتین کے خلاف جنسی حملے

کشمیریوں کے حق خودارادیت کے مطالبہ کو دبانے کے لیے بھارتی فوج خواتین کے خلاف انسانیت سوز جرائم کا ارتکاب بھی کرتی ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق ستمبر 2018 کے دوران 14 خواتین کو جنسی استحصال کا نشانہ بنایا گیا۔ ان کارروائیوں میں اجتماعی زیادتی اور ہراساں کرنے کے واقعات شامل ہیں۔

گزشتہ ماہ ستمبر کے دوران حریت پسند کشمیری رہنما سید علی گیلانی کی جانب سے انکشاف کیا گیا تھا کہ انڈین فورسز نے کشمیر میں کیمیائی ہتھیار استعمال کیے ہیں۔

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کی جانب سے بھی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کے مظالم کی نشاندہی کرتے ہوئے جانی نقصان کا ذکر کیا گیا تھا۔

اگست میں بھی بھارتی فورسز نے تشدد، پیلٹ گن کے وحشیانہ استعمال، آنسوگیس اور املاک کی تباہی کے دوران 34 کشمیریوں کو شہید جب کہ 483 کو شدید زخمی کیا تھا۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے 29 ستمبر کو اقوام متحدہ (یو این) کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریز سے ملاقات میں مطالبہ کیا تھا کہ وہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کو قراردادوں کے مطابق حل کروائیں۔

پاکستانی وزیر خارجہ کے حالیہ دورہ امریکہ کے دوران او آئی سی رابطہ گروپ برائے کشمیر کا اجلاس بھی ہوا تھا۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر مبصر مشن تشکیل دینے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔


متعلقہ خبریں