گزشتہ حکومت کی ٹیکس ایمنسٹی اسکیم 250 ارب کے اثاثے سامنے لائی

شوکت ترین، شیخ رشید اور اسد عمر سمیت دیگر وزرا نے کتنا ٹیکس ادا کیا؟

اسلام آباد: سابق دور حکومت میں شروع کی گئی ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے نتیجے میں دو سو 50 ارب روپے کے اثاثے سامنے آئے ہیں۔

سابقہ مسلم لیگ نون کی حکومت نے پاکستانیوں کو اپنے اثانے اور دولت ظاہر کرنے، ٹیکس نیٹ میں شامل ہونے اور خاص طور پر بیرون ملک اثاثے ظاہر کرنے پر مائل کرنے کے لیے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم شروع کی تھا۔

اگرچہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم تنقید کا ہدف رہی مگر اس سے ملکی خزانے کو فائدہ ہوا ہے۔ اسکیم کی وجہ سے دو سو 50 ارب روپے کے اثاثے سامنے آئے۔

بیرون ممالک جائیداد رکھنے والے تین سو پاکستانیوں کی لسٹ پر سوالات کھڑے ہو گئے ہیں۔ بیشتر شخصیات نے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم میں اپنی جائیدادیں ظاہر کردی ہیں۔

اس معاملے پر بیرون ملک سب سے زیادہ جائیداد رکھنے والے وقار احمد نے ہم نیوز سے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں اُن کی 22 مختلف جائیدادیں ہیں۔

وقار احمد نے کہا کہ انہوں نے اپنی تمام جائیداد ایمنسٹی اسکیم کے تحت ظاہر کر دی ہیں جس کی تمام دستاویزات بھی فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو بھی فراہم کر چکا ہوں۔

وقار احمد نے بتایا کہ گذشتہ ہفتے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے سامنے پیش ہوکر بیان بھی دے چکا ہوں کہ میں اداروں کے ساتھ ہر قسم کے تعاون کے لئے تیار ہوں۔

ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے 82 ہزار آٹھ سو افراد نے فائدہ اٹھایا جن میں سے بیرون ملک مقیم پانچ ہزار تین سو 56 پاکستانی اسکیم سے مستفید ہوئے جب کہ پاکستان میں رہنے والے 77 ہزار پانچ سو افراد نے اس اسکیم سے فائدہ اٹھایا۔


متعلقہ خبریں