کراچی میں اغوا کے بعد قتل کیے گئے بچہ کا جنازہ


کراچی: اغوا کے بعد کئی ہفتوں تک لاپتہ رہنے اور مسخ شدہ نعش کی صورت ملنے والے کمسن بچے کی نماز جنازہ سہراب گوٹھ میں ادا کر دی گئی ہے۔

قبل ازیں سامنے آنے والی پولیس رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ سائٹ سپر ہائی وے تھانہ کی حدود سے ملنے والی نعش کی شناخت 13 سالہ  ریحان خان کےنام سے ہوئی ہے۔

نعش ملنے کے بعد سامنے آنے والی اطلاع میں پولیس کا کہنا تھا کہ مسخ شدہ حالت میں ملنے والی نعش 20 سے 25 روز پرانی ہے۔

 

13 سالہ ریحان کو 26 اگست کو سہراب گوٹھ تھانے کی حدود سےاغوا کیا گیا تھا۔ اغوا کا مقدمہ سہراب گوٹھ تھانہ  میں درج ہے۔

پولیس کا کہنا ہے لڑکے کے گلے پر رسی بندھی ہوئی تھی۔ نعش دستیاب ہونے کے بعد اس کا پوسٹ مارٹم کیا گیا جس کے بعد اسے لواحقین کے حوالے کر دیا گیا تھا۔

سہراب گوٹھ میں ادا کی گئی نمازجنازہ میں شہریوں اور اہل علاقہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

ریحان خان کی گمشدگی کے بعد اہل خانہ کی جانب سے تلاش کے لیے کی گئی کوششوں کے تحت اشتہارات وغیرہ بھی دیے گئے جس میں عام افراد سے مدد کی استدعا کی گئی تھی۔

نماز جنازہ کے موقع پر مقتول کے والد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرا بیٹا، میرا لخت جگر تھا۔انہوں نے شکایت کی کہ سہراب گوٹھ تھانہ کے اہلکاروں کا رویہ اچھا نہیں تھا، تفتیش کے لئے آنے والے اہلکاروں نے کہا گرمی ہے، وہ چھاؤں میں بیٹھے اور چائے پلانے کا کہا۔ 

اپنے بیٹے کی افسوسناک جدائی کا غم سہنے والے والد کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے بیٹے کو کراچی سے لے کر سندھ اور بلوچستان تک تلاش کیا، کوئی ذریعہ نہیں چھوڑا، سب جگہ تلاش کرتا رہا۔

ریحان کے والد نے کہا کہ بیٹے کی نعش ملنے کے بعد بھی پولیس کو فون کرتا رہا لیکن کسی نے فون نہیں اٹھایا، دوستوں کو بھیج کر پولیس کو بلایا۔

ریحان خان کے والد کا کہنا تھا کہ 32 دن کی تلاش کے دوران علاقہ پولیس کے بجائے اینٹی وائلنٹ کرائم سیل (اے وی سی سی) نے ان سے تعاون کیا۔

کراچی میں بچوں کے اغوا کے واقعات میں اضافے نے تشویش پیدا کر رکھی ہے۔ پولیس رپورٹ کے مطابق رواں برس جنوری سے ستمبر تک کراچی میں اغوا کے 146  واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔ پولیس کے مطابق ان میں سے 126 بچے اپنے اہل خانہ تک پہنچ چکے ہیں جب کہ 20 بچے تاحال لاپتہ ہیں۔

سندھ پولیس کے سربراہ سید کلیم امام کا بچوں کے اغوا کے متعلق کہنا ہے کہ لاپتہ بچوں میں 83 فیصد لڑکے اور باقی لڑکیاں شامل ہیں۔


متعلقہ خبریں